لباس
﴿ يَا بَنِي آدَمَ قَدْ أَنزَلْنَا عَلَيْكُمْ لِبَاسًا يُوَارِي سَوْآتِكُمْ وَرِيشًا ۖ وَلِبَاسُ التَّقْوَىٰ ذَٰلِكَ خَيْرٌ ۚ ذَٰلِكَ مِنْ آيَاتِ اللَّـهِ لَعَلَّهُمْ يَذَّكَّرُونَ ﴿٢٦﴾ يَا بَنِي آدَمَ لَا يَفْتِنَنَّكُمُ الشَّيْطَانُ كَمَا أَخْرَجَ أَبَوَيْكُم مِّنَ الْجَنَّةِ يَنزِعُ عَنْهُمَا لِبَاسَهُمَا لِيُرِيَهُمَا سَوْآتِهِمَا ۗ إِنَّهُ يَرَاكُمْ هُوَ وَقَبِيلُهُ مِنْ حَيْثُ لَا تَرَوْنَهُمْ ۗ إِنَّا جَعَلْنَا الشَّيَاطِينَ أَوْلِيَاءَ لِلَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ﴾ ( الاعراف 7: 27،26)
’’اے بنی آدم! بے شک ہم نے تم پر ایسا لباس نازل کیا جو تمھاری شرمگاہیں چھپاتا ہے اور زینت کاباعث ہے اور پرہیز گاری کا لباس بہت بہتر ہے۔ یہ اللہ کی نشانیوں میں سے ہے، تاکہ لوگ نصیحت حاصل کریں۔ اے بنی آدم! کہیں شیطان تمھیں فتنے میں نہ ڈال دے جس طرح اس نے تمھارے ماں باپ کو جنت سے نکلوایا تھا جب اس نے ان دونوں کا لباس اتروایا تھا، تاکہ ان کو ان کی شرم گاہیں دکھادے۔ بے شک وہ اور اس کا قبیلہ تمھیں دیکھتا ہے جہاں سے تم انھیں نہیں دیکھ سکتے۔ بے شک ہم نے شیطانوں کو ان لوگوں کے دوست بنادیا جو ایمان نہیں لاتے۔‘‘
زینت (لباس) ، کھانا، پینا
﴿ يَا بَنِي آدَمَ خُذُوا زِينَتَكُمْ عِندَ كُلِّ مَسْجِدٍ وَكُلُوا وَاشْرَبُوا وَلَا تُسْرِفُوا ۚ إِنَّهُ لَا يُحِبُّ الْمُسْرِفِينَ﴾(الأعراف 31:7)
’’اے بنی آدم! تم ہر نماز کے وقت اپنی زینت اختیار کرو اور کھاؤ اور پیو اور فضول خرچی نہ کرو،بے شک وہ فضول خرچی کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔‘‘
اللہ تعالیٰ کی بخشی ہوئی زینت اور پاکیزہ رزق
﴿ قُلْ مَنْ حَرَّمَ زِينَةَ اللَّـهِ الَّتِي أَخْرَجَ لِعِبَادِهِ وَالطَّيِّبَاتِ مِنَ الرِّزْقِ ۚ قُلْ هِيَ لِلَّذِينَ آمَنُوا فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا خَالِصَةً يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۗ كَذَٰلِكَ
’’(اے نبی!) کہہ دیجیے: جو زینت اورکھانے پینے کی پاکیزہ چیزیں اللہ نے اپنے بندوں کے لیے پیدا کی ہیں، وہ کس نے حرام کی ہیں؟ کہہ دیجیے : یہ (پاکیزہ چیزیں) دنیا کی زندگی میں ان لوگوں کے لیے بھی ہیں
|