Maktaba Wahhabi

145 - 516
6 مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کیے جانے پر ایمان (وقوع قیامت پر ایمان) مسلمان اس بات پر بھی ایمان رکھتا ہے کہ قیامت کے دن جس وقت اسرافیل علیہ السلام صُور پھونکیں گے تو کائنات کے تمام جاندار مر جائیں گے ماسوائے ان کے جنھیں اللہ زندہ رکھنا چاہے (مثلاً: جبرائیل، میکائیل، عرش اٹھانے والے فرشتے اور جنت و جہنم پر مقرر فرشتے۔) پھر جب دوسری دفعہ صور پھونکیں گے تو وہ سب اللہ کے حکم سے دوبارہ زندہ ہو جائیں گے اور قبروں سے نکل کر میدان حشر کی طرف بھاگیں گے۔ اُس دن پہاڑ ایسے ہو جائیں گے جیسے دھنکے ہوئے رنگین اُون کے گالے، یعنی اڑتے پھریں گے۔ چاند سورج لپیٹ دیے جائیں گے۔ ستارے بے نور ہو جائیں گے۔ زمین میں بھونچال آجائے گا اور وہ کوٹ کوٹ کر برابر کر دی جائے گی۔ آسمان پھٹ کر تیل کی تلچھٹ کی طرح ہو جائے گا۔ اور سمندر اُبل پڑیں گے۔ یہ دن بچوں کو بوڑھا کر دے گا۔ ہر ایک کو اپنے اعمال کی فکر ہو گی۔ ماں، باپ، بہن، بھائی، اولاد غرض کوئی رشتہ دار بھی کسی دوسرے کے اعمال کا بوجھ نہیں اٹھائے گا۔ نہ کوئی کسی کی مدد کر سکے گا۔ جس دن سوائے پرہیزگاروں کے، گہرے دوست بھی دشمن بن جائیں گے۔ صرف اللہ کے مومن نیکو کار بندے ہی اس دن گھبراہٹ سے محفوظ ہوں گے۔ اس دن انھیں خوف ہو گا نہ غم جن کو ان کے اعمال کی کتاب دائیں ہاتھ میں دی جائے گی وہ من پسند زندگی اور بلند و بالا جنت میں جائیں گے اور جن کو اُن کے اعمال کی کتاب بائیں ہاتھ میں دی جائے گی
Flag Counter