Maktaba Wahhabi

101 - 516
مُّتَشَابِهًا مَّثَانِيَ تَقْشَعِرُّ مِنْهُ جُلُودُ الَّذِينَ يَخْشَوْنَ رَبَّهُمْ ثُمَّ تَلِينُ جُلُودُهُمْ وَقُلُوبُهُمْ إِلَىٰ ذِكْرِ اللَّـهِ﴾ ( الزمر 39: 23) باہم ملتی جلتی، بار بار دہرائی جانے والی، جس سے ان لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں جو اپنے رب سے ڈرتے ہیں، پھر ان کی جلدیں اور ان کے دل اللہ کی یاد کی طرف نرم(ہوکر مائل) ہوجاتے ہیں۔‘‘ قرآن میں نصیحت کے لیے ہر قسم کی مثالیں ہیں ﴿ وَلَقَدْ ضَرَبْنَا لِلنَّاسِ فِي هَـٰذَا الْقُرْآنِ مِن كُلِّ مَثَلٍ لَّعَلَّهُمْ يَتَذَكَّرُونَ ﴿٢٧﴾ قُرْآنًا عَرَبِيًّا غَيْرَ ذِي عِوَجٍ لَّعَلَّهُمْ يَتَّقُونَ﴾(الزمر 28,27:39) ’’اوربلاشبہ ہم نے اس قرآن میں لوگوں کے لیے ہر قسم کی مثال بیان کی ہے تاکہ وہ نصیحت پکڑیں، قرآن عربی (زبان) میں ہے، کجی والا نہیں، شاید وہ ڈریں۔‘‘ قرآن بشارت دینے والا اور ڈرانے والا ہے ﴿كِتَابٌ فُصِّلَتْ آيَاتُهُ قُرْآنًا عَرَبِيًّا لِّقَوْمٍ يَعْلَمُونَ ﴿٣﴾ بَشِيرًا وَنَذِيرًا فَأَعْرَضَ أَكْثَرُهُمْ فَهُمْ لَا يَسْمَعُونَ ﴾( حم السجدۃ 41: 4،3) ’’(یہ) ایسی کتاب ہے جس کی آیات کھول کر بیان کی گئی ہیں،درآں حالیکہ (یہ) قرآن عربی ہے، ان لوگوں کے لیے جو علم رکھتے ہیں۔ جو بشارت دینے والا اور ڈرانے والا ہے، پھر ان میں سے اکثر نے (اس سے) اعراض کر لیا، تو وہ سنتے ہی نہیں۔‘‘ قرآن عجمی زبان میں نازل نہ ہونے کی حکمت ﴿إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا بِالذِّكْرِ لَمَّا جَاءَهُمْ ۖ وَإِنَّهُ لَكِتَابٌ عَزِيزٌ ﴿٤١﴾ لَّا يَأْتِيهِ الْبَاطِلُ مِن بَيْنِ يَدَيْهِ وَلَا مِنْ خَلْفِهِ ۖ تَنزِيلٌ مِّنْ حَكِيمٍ حَمِيدٍ ﴿٤٢﴾ مَّا يُقَالُ لَكَ إِلَّا مَا قَدْ ’’بے شک جن لوگوں نے ذکر(قرآن) کو نہ مانا جب وہ ان کے پاس آیا(تو وہ اپنا انجام دیکھ لیں گے) حالانکہ بلاشبہ یہ تو ایک بہت بلند مرتبہ کتاب ہے، باطل اس کے پاس پھٹک بھی نہیں سکتا، اس کے آگے سے نہ اس کے پیچھے سے، یہ بڑی حکمت والے،
Flag Counter