خَلْقَ الْإِنسَانِ مِن طِينٍ ﴿٧﴾ ثُمَّ جَعَلَ نَسْلَهُ مِن سُلَالَةٍ مِّن مَّاءٍ مَّهِينٍ ﴿٨﴾ ثُمَّ سَوَّاهُ وَنَفَخَ فِيهِ مِن رُّوحِهِ ۖ وَجَعَلَ لَكُمُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَالْأَفْئِدَةَ ۚ قَلِيلًا مَّا تَشْكُرُونَ﴾ ( السجدۃ 32: 7۔9)
اس نے تخلیقِ انسان کی ابتدا مٹی سے کی۔ پھر اس کی نسل ایک حقیر پانی کے جو ہر (نطفے) سے چلائی۔ پھر اس (کے اعضاء) کو درست کیا اور اس میں اپنی روح پھونکی اور اس نے تمھارے کان، آنکھیں اور دل بنائے، تم کم ہی شکر کرتے ہو۔‘‘
سلسلۂ شب و روز اور چاند اور سورج
﴿ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ بِالْحَقِّ ۖ يُكَوِّرُ اللَّيْلَ عَلَى النَّهَارِ وَيُكَوِّرُ النَّهَارَ عَلَى اللَّيْلِ ۖ وَسَخَّرَ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ ۖ كُلٌّ يَجْرِي لِأَجَلٍ مُّسَمًّى﴾
(الزمر 5:39)
’’ اس نے آسمانوں اورزمین کو حق کے ساتھ پیدا کیا، وہ رات کو دن پر لپیٹتا ہے اور دن کو رات پر لپیٹتا ہے، اوراس نے سورج اورچاند کو کام پر لگا دیا ہے، ہر ایک مقرر وقت تک چل رہا ہے۔‘‘
اللہ ہی نے تمھیں ماں کے پیٹ، رحم اور غلاف کی تہ بہ تہ ظلمتوں میں رکھ کر پیدا کیا
﴿ خَلَقَكُم مِّن نَّفْسٍ وَاحِدَةٍ ثُمَّ جَعَلَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَأَنزَلَ لَكُم مِّنَ الْأَنْعَامِ ثَمَانِيَةَ أَزْوَاجٍ ۚ يَخْلُقُكُمْ فِي بُطُونِ أُمَّهَاتِكُمْ خَلْقًا مِّن بَعْدِ خَلْقٍ فِي ظُلُمَاتٍ ثَلَاثٍ ۚ ذَٰلِكُمُ اللَّـهُ رَبُّكُمْ لَهُ الْمُلْكُ ۖ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ ۖ فَأَنَّىٰ تُصْرَفُونَ﴾(الزمر 39: 6)
’’اس نے تمھیں ایک ہی جان سے پیدا کیا، پھر اس نے اس سے اس کا جوڑا بنایا اور اس نے تمھارے لیے چوپایوں میں سے آٹھ جوڑے (نراورمادہ) اتارے (پیدا کیے)، وہ تمھیں تمھاری ماؤں کے پیٹوں میں پیدا کرتا ہے، ایک پیدائش (مرحلے) کے بعد دوسری پیدائش میں، تین قسم کے اندھیروں (پردوں) میں، یہ ہے اللہ تمھارا رب، اسی کی بادشاہی ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں، پھر تم کہاں پھرے (بہکے) جاتے ہو؟‘‘
|