يُغْنِيهِ﴾( عبس 80: 34۔37)
جو اسے دوسروں سے بے پروا کر دے گا۔‘‘
قیامت کے دن جس کا حساب آسان … اور جس کا معاملہ برعکس ہو گا
﴿ فَأَمَّا مَنْ أُوتِيَ كِتَابَهُ بِيَمِينِهِ ﴿٧﴾ فَسَوْفَ يُحَاسَبُ حِسَابًا يَسِيرًا ﴿٨﴾ وَيَنقَلِبُ إِلَىٰ أَهْلِهِ مَسْرُورًا ﴿٩﴾ وَأَمَّا مَنْ أُوتِيَ كِتَابَهُ وَرَاءَ ظَهْرِهِ ﴿١٠﴾ فَسَوْفَ يَدْعُو ثُبُورًا ﴿١١﴾ وَيَصْلَىٰ سَعِيرًا ﴿١٢﴾ إِنَّهُ كَانَ فِي أَهْلِهِ مَسْرُورًا ﴿١٣﴾ إِنَّهُ ظَنَّ أَن لَّن يَحُورَ﴾ ( الانشقاق 84: 7۔14)
’’پھر جس شخص کو اس کا اعمال نامہ اس کے دائیں ہاتھ میں دیا گیا۔ تو جلد ہی اس سے آسان حساب لیا جائے گا۔ اور وہ اپنے اہل کی طرف ہنسی خوشی لوٹے گا۔ اور جس شخص کو اس کا اعمال نامہ اس کی پیٹھ پیچھے دیا گیا۔ تو وہ عنقریب تباہی کو دعوت دے گا۔ اور وہ بھڑکتی آگ میں جا پڑے گا۔ بے شک وہ (دنیا میں) اپنے اہل و عیال میں بڑا خوش تھا۔ بے شک اس نے سمجھا تھا کہ وہ ہرگز (اللہ کی طرف) لوٹ کر نہیں جائے گا۔‘‘
|