يَقُولُ أَهْلَكْتُ مَالًا لُّبَدًا ﴿٦﴾ أَيَحْسَبُ أَن لَّمْ يَرَهُ أَحَدٌ ﴿٧﴾ أَلَمْ نَجْعَل لَّهُ عَيْنَيْنِ ﴿٨﴾ وَلِسَانًا وَشَفَتَيْنِ ﴿٩﴾ وَهَدَيْنَاهُ النَّجْدَيْنِ ﴿١٠﴾ فَلَا اقْتَحَمَ الْعَقَبَةَ ﴿١١﴾ وَمَا أَدْرَاكَ مَا الْعَقَبَةُ ﴿١٢﴾ فَكُّ رَقَبَةٍ ﴿١٣﴾ أَوْ إِطْعَامٌ فِي يَوْمٍ ذِي مَسْغَبَةٍ ﴿١٤﴾ يَتِيمًا ذَا مَقْرَبَةٍ ﴿١٥﴾ أَوْ مِسْكِينًا ذَا مَتْرَبَةٍ ﴿١٦﴾ ثُمَّ كَانَ مِنَ الَّذِينَ آمَنُوا وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ وَتَوَاصَوْا بِالْمَرْحَمَةِ ﴿١٧﴾ أُولَـٰئِكَ أَصْحَابُ الْمَيْمَنَةِ ﴿١٨﴾ وَالَّذِينَ كَفَرُوا بِآيَاتِنَا هُمْ أَصْحَابُ الْمَشْأَمَةِ ﴿١٩﴾ عَلَيْهِمْ نَارٌ مُّؤْصَدَةٌ﴾ ( البلد 90: 1۔20)
ہے۔ کیا وہ سمجھتا ہے کہ اس پر کوئی بھی قابو نہ پا سکے گا؟ وہ کہتا ہے کہ میں نے ڈھیروں مال لٹا دیا۔ کیا وہ سمجھتا ہے کہ اسے کسی نے نہیں دیکھا؟ کیا ہم نے اسے دو آنکھیں نہیں دیں؟ اور زبان اور دو ہونٹ؟ اور ہم نے اسے دونوں راستے سمجھا دیے۔ پھر وہ گھاٹی پر سے ہو کر نہیں گزرا۔ اور آپ کو کیا معلوم کہ وہ دشوار گھاٹی کیا ہے؟ وہ ہے کسی انسان کو غلامی سے چھڑانا۔ یا بھوک والے دن کھانا کھلانا۔ کسی رشتہ دار یتیم کو۔ یا کسی خاک نشین مسکین کو۔ پھر وہ ان لوگوں میں شامل ہو جو ایمان لائے اور انھوں نے باہم صبر کی وصیت کی اورباہم رحم کرنے کی وصیت کی۔ وہی لوگ دائیں ہاتھ والے ہیں۔ اور جو لوگ ہماری آیتوں کے منکر ہوئے وہی بائیں ہاتھ والے ہیں۔ ان پر (ہر طرف سے) بند کی ہوئی آگ ہوگی۔‘‘
انسان کو دونوں راستے سمجھا دیے گئے ہیں
﴿ لَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنسَانَ فِي كَبَدٍ ﴿٤﴾ أَيَحْسَبُ أَن لَّن يَقْدِرَ عَلَيْهِ أَحَدٌ﴿٥﴾ يَقُولُ أَهْلَكْتُ مَالًا لُّبَدًا ﴿٦﴾ أَيَحْسَبُ أَن لَّمْ يَرَهُ أَحَدٌ ﴿٧﴾ أَلَمْ نَجْعَل لَّهُ عَيْنَيْنِ ﴿٨﴾ وَلِسَانًا وَشَفَتَيْنِ ﴿٩﴾ وَهَدَيْنَاهُ النَّجْدَيْنِ ﴿١٠﴾ فَلَا اقْتَحَمَ الْعَقَبَةَ ﴿١١﴾ وَمَا
’’بلاشبہ ہم نے انسان کو بڑی مشقت میں پیدا کیا ہے۔ کیا وہ سمجھتا ہے کہ اس پر کوئی بھی قابو نہ پا سکے گا؟ وہ کہتا ہے کہ میں نے ڈھیروں مال لٹا دیا۔ کیا وہ سمجھتا ہے کہ اسے کسی نے نہیں دیکھا؟ کیا ہم نے اسے دو آنکھیں نہیں دیں؟ اور زبان اور دو ہونٹ؟ اور ہم نے اسے دونوں راستے سمجھا دیے۔ پھر وہ گھاٹی
|