جسے اللہ نے جوڑنے کا حکم دیا اُسے قطع کرنے والے پر اللہ کی لعنت ہے
﴿ وَالَّذِينَ يَنقُضُونَ عَهْدَ اللَّـهِ مِن بَعْدِ مِيثَاقِهِ وَيَقْطَعُونَ مَا أَمَرَ اللَّـهُ بِهِ أَن يُوصَلَ وَيُفْسِدُونَ فِي الْأَرْضِ ۙ أُولَـٰئِكَ لَهُمُ اللَّعْنَةُ وَلَهُمْ سُوءُ الدَّارِ﴾( الرعد 13: 25)
’’اور جو لوگ اللہ کے عہد کو پختہ کرنے کے بعد توڑ دیتے ہیں اور وہ چیز قطع کرتے ہیں جسے اللہ نے جوڑنے کا حکم دیا اور وہ زمین میں فساد کرتے ہیں، انھی لوگوں کے لیے لعنت ہے اور ان کے لیے (آخرت کا) بہت برا گھر ہے۔‘‘
اللہ تعالیٰ نے عدل و احسان کرنے اور بُرے کاموں سے بچنے کا حکم دیا ہے
﴿ إِنَّ اللَّـهَ يَأْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالْإِحْسَانِ وَإِيتَاءِ ذِي الْقُرْبَىٰ وَيَنْهَىٰ عَنِ الْفَحْشَاءِ وَالْمُنكَرِ وَالْبَغْيِ ۚ يَعِظُكُمْ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ﴾ ( النحل 16: 90)
’’بے شک اللہ عدل اور احسان اور قرابت داروں کو (امداد) دینے کا حکم دیتا ہے اور وہ بے حیائی، برے کام اور ظلم وزیادتی سے منع کرتا ہے۔ وہ تمھیں وعظ کرتا ہے، تاکہ تم نصیحت پکڑو۔‘‘
قریبی رشتہ داروں کو اللہ کی نافرمانی کے خطرات سے ڈراؤ
﴿ وَأَنذِرْ عَشِيرَتَكَ الْأَقْرَبِينَ﴾(الشعرآء 214:26)
’’اور آپ اپنے قریبی رشتے داروں کو ڈرائیں۔‘‘
رشتے دار (ترکے کے) زیادہ حق دار ہیں
﴿ النَّبِيُّ أَوْلَىٰ بِالْمُؤْمِنِينَ مِنْ أَنفُسِهِمْ ۖ وَأَزْوَاجُهُ أُمَّهَاتُهُمْ ۗ وَأُولُو الْأَرْحَامِ بَعْضُهُمْ أَوْلَىٰ بِبَعْضٍ فِي كِتَابِ اللَّـهِ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ
’’نبی مومنوں پران کی (اپنی) جانوں سے زیادہ حق رکھتے ہیں اور نبی کی بیویاں ان کی مائیں ہیں اور رشتے دار اللہ کی کتاب کی رو سے (دوسرے) مومنین اور مہاجرین کی نسبت آپس میں (ترکے کے) زیادہ
|