اللہ ہی نے زمین و آسمان، سورج، چاند اور تارے بنائے
﴿ إِنَّ رَبَّكُمُ اللَّـهُ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ ثُمَّ اسْتَوَىٰ عَلَى الْعَرْشِ يُغْشِي اللَّيْلَ النَّهَارَ يَطْلُبُهُ حَثِيثًا وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ وَالنُّجُومَ مُسَخَّرَاتٍ بِأَمْرِهِ ۗ أَلَا لَهُ الْخَلْقُ وَالْأَمْرُ ۗ تَبَارَكَ اللَّـهُ رَبُّ الْعَالَمِينَ﴾ ( الاعراف 7: 54)
’’بے شک تمھارا رب وہ اللہ ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دنوں میں پیدا کیا، پھر وہ عرش پر مستوی ہوگیا ۔ وہ دن کو رات سے اس طرح ڈھانپتا ہے کہ وہ (رات) جلدی سے اس (دن ) کو آلیتی ہے، اور اس نے سورج، چاند اور تارے اس طرح پیدا کیے کہ وہ سب اس (اللہ) کے حکم کے پابند کردیے گئے ہیں۔ آگاہ رہو! پیدا کرنا اور حکم صادر کرنا اسی کے لیے روا ہے،اللہ رب العالمین بہت بابرکت ہے۔‘‘
اللہ نے آسمان اور زمین چھ دن میں پیدا کیے
﴿ إِنَّ رَبَّكُمُ اللَّـهُ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ ثُمَّ اسْتَوَىٰ عَلَى الْعَرْشِ ۖ يُدَبِّرُ الْأَمْرَ﴾(یونس 3:10)
’’بے شک تمھارا رب اللہ ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دنوں میں پیدا کیا، پھر وہ عرش پر مستوی ہو گیا، وہی ہر کام کی تدبیر کرتا ہے۔‘‘
سورج کو چمکتا اور چاند کو منور بنایا
﴿ هُوَ الَّذِي جَعَلَ الشَّمْسَ ضِيَاءً وَالْقَمَرَ نُورًا وَقَدَّرَهُ مَنَازِلَ لِتَعْلَمُوا عَدَدَ السِّنِينَ وَالْحِسَابَ﴾(یونس 5:10)
’’اللہ جس نے سورج کو نہایت روشن بنایا اور چاند کو نور اور اس کی منزلیں مقرر کیں تاکہ تم سالوں کی گنتی اور حساب معلوم کر سکو۔‘‘
اللہ کا عرش پانی پر تھا
﴿ وَهُوَ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ وَكَانَ عَرْشُهُ عَلَى
’’اور وہی تو ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دنوں میں پیدا کیا اور اس کا عرش پانی پر تھا، تاکہ وہ تمھیں
|