Maktaba Wahhabi

371 - 516
4 روزہ روزہ فرض عبادت ہے جو نفسِ امارہ کی خواہشات پر قابو پانے کی صلاحیت پیدا کر دیتا ہے، یعنی یہ جہاد بالنفس اور قُربِ الٰہی کا بہترین ذریعہ ہے۔روزے کی اس سے بڑھ کر اور کیا فضیلت ہوگی کہ اللہ رب العزت نے فرمایا کہ روزے کی جزامیں خود دوں گا۔ روزے کے احکام ﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ ﴿١٨٣﴾ أَيَّامًا مَّعْدُودَاتٍ ۚ فَمَن كَانَ مِنكُم مَّرِيضًا أَوْ عَلَىٰ سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِّنْ أَيَّامٍ أُخَرَ ۚ وَعَلَى الَّذِينَ يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ ۖ فَمَن تَطَوَّعَ خَيْرًا فَهُوَ خَيْرٌ لَّهُ ۚ وَأَن تَصُومُوا خَيْرٌ لَّكُمْ ۖ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ ﴿١٨٤﴾ شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِي أُنزِلَ فِيهِ الْقُرْآنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَبَيِّنَاتٍ مِّنَ الْهُدَىٰ ’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو!تم پر روزہ رکھنا اسی طرح فرض کیا گیا ہے جس طرح ان لوگوں پر فرض کیا گیا تھا جو تم سے پہلے تھے تاکہ تم متقی بن جاؤ۔ (روزے) گنتی کے چند دن ہیں، پھر تم میں سے کوئی بیمار ہو یا سفر پر ہو تو دوسرے دنوں سے گنتی پوری کر لے اور جو لوگ روزہ رکھنے کی طاقت رکھتے ہوں (پھر نہ رکھیں) تو اس کا فدیہ ایک مسکین کو کھانا کھلانا ہے،[1] پھر اگر کوئی اپنی خوشی سے (زیادہ) نیکی کرے تو یہ اس کے لیے بہتر ہے اور تمھارا روزہ رکھنا تمھارے لیے کہیں بہتر ہے اگر تم علم رکھتے ہو۔ رمضان کا مہینہ وہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا جو انسانوں کے لیے
Flag Counter