12
وسیلہ
وسیلہ اس چیز کو کہتے ہیں جو کسی مقصود کے حصول یا اس کے قرب کا ذریعہ ہو۔ ’’اللہ کی طرف وسیلہ تلاش کرو‘‘ اس کا مطلب یہ ہے کہ ایسے اعمال اختیار کرو جن سے تمھیں اللہ کی رضا اور قرب حاصل ہو جائے۔شرعی وسیلے تین ہیں۔
1 اللہ تعالیٰ کے متبرک صفاتی ناموں کا وسیلہ
2 ایمان و اعمال صالحہ کا وسیلہ
3 کسی زندہ نیک شخص یا بزرگ سے دعا کرانے کا وسیلہ
اُس ’’مقامِ محمود‘‘ کو بھی وسیلہ کہا گیا ہے جو آخرت میں نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا فرمایا جائے گا۔ لیکن گمراہوں نے حقیقی وسیلے کو چھوڑ کر قبروں میں مدفون لوگوں کو اپنا وسیلہ سمجھ لیا ہے جس کی شریعت میں کوئی بنیاد نہیں ہے۔
اللہ کا وسیلہ تلاش کرنے کا حکم
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّـهَ وَابْتَغُوا إِلَيْهِ الْوَسِيلَةَ وَجَاهِدُوا فِي سَبِيلِهِ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ ﴾(المآئدۃ 35:5)
’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو! اللہ سے ڈرو، اور اس کا قرب تلاش کرو، اور اس کے راستے میں جہاد کرو تاکہ تم فلاح پاؤ۔‘‘
مشرکین جن لوگوں کو پکارتے ہیں وہ خود اللہ کا وسیلہ ڈھونڈ رہے ہیں
﴿ أُولَـٰئِكَ الَّذِينَ يَدْعُونَ يَبْتَغُونَ
’’جنھیں یہ(مشرک) لوگ پکارتے ہیں وہ تو خود اپنے
|