Maktaba Wahhabi

120 - 516
يَعْمَلُ بَيْنَ يَدَيْهِ بِإِذْنِ رَبِّهِ ۖ وَمَن يَزِغْ مِنْهُمْ عَنْ أَمْرِنَا نُذِقْهُ مِنْ عَذَابِ السَّعِيرِ ﴿١٢﴾ يَعْمَلُونَ لَهُ مَا يَشَاءُ مِن مَّحَارِيبَ وَتَمَاثِيلَ وَجِفَانٍ كَالْجَوَابِ وَقُدُورٍ رَّاسِيَاتٍ ۚ اعْمَلُوا آلَ دَاوُودَ شُكْرًا ۚ وَقَلِيلٌ مِّنْ عِبَادِيَ الشَّكُورُ ﴿١٣﴾ فَلَمَّا قَضَيْنَا عَلَيْهِ الْمَوْتَ مَا دَلَّهُمْ عَلَىٰ مَوْتِهِ إِلَّا دَابَّةُ الْأَرْضِ تَأْكُلُ مِنسَأَتَهُ ۖ فَلَمَّا خَرَّ تَبَيَّنَتِ الْجِنُّ أَن لَّوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ الْغَيْبَ مَا لَبِثُوا فِي الْعَذَابِ الْمُهِينِ ﴾ ( سبا 34: 10۔14) کیا)، اس کا صبح کا چلنا ایک ماہ(کی مسافت) تھا اور اس کا شام کا چلنا بھی ایک ماہ (کی مسافت) تھا، اور ہم نے اس کے لیے پگھلے ہوئے تانبے کا چشمہ بہادیا، اوربعض جن (اس کے تابع کردیے) جو اس کے سامنے اس کے رب کے حکم سے کام کرتے تھے، اور ان میں سے جو ہمارے حکم سے سرکشی کرتا تو ہم اسے خوب بھڑکتی آگ کا عذاب چکھاتے۔جو وہ (سلیمان) چاہتا وہ (جن) اس کے لیے وہی بنادیتے، عالی شان عمارتیں اورمجسمے اور حوضوں جیسے (بڑے بڑے) لگن اورایک ہی جگہ(چولہوں پر) جمی ہوئی دیگیں، اے آل داود! شکرانے کے طور پر(نیک) عمل کرو اور میرے بندوں میں سے شکر گزار تھوڑے ہی ہیں۔ پھر جب ہم نے سلیمان پر موت کا فیصلہ (نافذ) کیا تو ان (جنوں) کو زمین کے کیڑے (دیمک) کے سواکسی چیز نے بھی سلیمان کی موت کی اطلاع نہ دی، وہ اس کی لاٹھی کو کھاتا رہا، پھر جب وہ گر پڑا تو جنوں نے جان لیا کہ اگر وہ غیب جانتے ہوتے تو وہ اس رسواکن عذاب (مشقت) میں مبتلا نہ رہتے۔‘‘ مختلف انبیاء کے حالات ﴿سَلَامٌ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ ﴿١٠٩﴾ كَذَٰلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ ﴿١١٠﴾ إِنَّهُ مِنْ عِبَادِنَا الْمُؤْمِنِينَ ﴿١١١﴾ وَبَشَّرْنَاهُ بِإِسْحَاقَ نَبِيًّا ’’ابراہیم پر سلام ہو، ہم نیکو کاروں کو اسی طرح جزا دیتے ہیں، بے شک وہ ہمارے مومن بندوں میں سے تھا، اور ہم نے اس (ابراہیم) کو اسحٰق(بیٹے) کی بشارت دی،جو
Flag Counter