زَيْغٌ فَيَتَّبِعُونَ مَا تَشَابَهَ مِنْهُ ابْتِغَاءَ الْفِتْنَةِ وَابْتِغَاءَ تَأْوِيلِهِ ﴾( العمران 3: 7)
پھر جن لوگوں کے دل میں ٹیڑھ ہے وہ ان میں سے انھی آیتوں کے پیچھے پڑے رہتے ہیں جو متشابہ (غیرواضح)ہیں، ان کا مقصد محض فتنے اور تاویل کی تلاش ہوتا ہے۔‘‘
یہ لوگ قرآن پر غور نہیں کرتے؟ اگر یہ اللہ کا کلام نہ ہوتا تو اختلافات کا پلندہ بن جاتا
﴿ أَفَلَا يَتَدَبَّرُونَ الْقُرْآنَ ۚ وَلَوْ كَانَ مِنْ عِندِ غَيْرِ اللَّـهِ لَوَجَدُوا فِيهِ اخْتِلَافًا كَثِيرًا﴾( النساء 4: 82)
’’کیا پھر وہ قرآن میں غور وفکر نہیں کرتے ؟ اور اگر یہ اللہ کے سوا کسی اور کی طرف سے ہوتا تو وہ یقینا اس میں بہت کچھ اختلاف پاتے۔‘‘
قرآن اپنے سے پہلی آسمانی کتابوں کا نگہبان ہے
﴿وَأَنزَلْنَا إِلَيْكَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ مُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيْهِ مِنَ الْكِتَابِ وَمُهَيْمِنًا عَلَيْهِ ۖ فَاحْكُم بَيْنَهُم بِمَا أَنزَلَ اللَّـهُ ۖ وَلَا تَتَّبِعْ أَهْوَاءَهُمْ عَمَّا جَاءَكَ مِنَ الْحَقِّ ﴾( المائدہ 5: 48)
’’اور (اے نبی!) ہم نے آپ پر یہ کتاب حق کے ساتھ نازل کی، یہ تصدیق کرنے والی ہے اس کتا ب کی جو اس سے پہلے تھی اور اس پر نگہبان ہے، چنانچہ آپ ان کے درمیان اللہ کی نازل کی ہوئی ہدایت کے مطابق فیصلے کریں اور آپ کے پاس جو حق آیا ہے اسے نظر انداز کرکے ان کی خواہشات کی پیروی نہ کریں۔‘‘
قرآن اپنے سے پہلی آسمانی کتابوں کی تصدیق کرتا ہے
﴿ وَهَـٰذَا كِتَابٌ أَنزَلْنَاهُ مُبَارَكٌ مُّصَدِّقُ الَّذِي بَيْنَ يَدَيْهِ وَلِتُنذِرَ أُمَّ الْقُرَىٰ وَمَنْ حَوْلَهَا﴾( الانعام 6: 92)
’’اور یہ کتاب (قرآن مجید)، ہم نے اسے نازل کیا ہے، یہ برکت والی، تصدیق کرنے والی ہے اس کتاب کی جو اس سے پہلے آئی تھی، تاکہ آپ ام القریٰ (مکہ) اور اس کے آس پاس والوں کو ڈرائیں۔‘‘
|