اللہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو وہ سکھایا جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نہیں جانتے تھے
﴿وَأَنزَلَ اللَّـهُ عَلَيْكَ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَعَلَّمَكَ مَا لَمْ تَكُن تَعْلَمُ ۚ وَكَانَ فَضْلُ اللَّـهِ عَلَيْكَ عَظِيمًا ﴾(النسآء 113:4)
’’اور اللہ نے آپ پر یہ کتاب اور حکمت نازل کی ہے اور آپ کو وہ کچھ سکھایا ہے جو آپ نہیں جانتے تھے۔ اور آپ پر اللہ کا فضل بہت زیادہ ہے۔‘‘
کہہ دیجیے:’’میرے پاس اللہ کے خزانے ہیں،نہ میں غیب جانتا ہوں‘‘
﴿ قُل لَّا أَقُولُ لَكُمْ عِندِي خَزَائِنُ اللَّـهِ وَلَا أَعْلَمُ الْغَيْبَ وَلَا أَقُولُ لَكُمْ إِنِّي مَلَكٌ ۖ إِنْ أَتَّبِعُ إِلَّا مَا يُوحَىٰ إِلَيَّ﴾ ( الانعام 6: 50)
’’(اے نبی!) کہہ دیجیے: میں تم سے نہیں کہتا کہ میرے پاس اللہ کے خزانے ہیں، اور نہ میں غیب جانتا ہوں، اور نہ میں تم سے یہ کہتا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں، میں تو اسی چیز کی پیروی کرتا ہوں جو میری طرف وحی کی جاتی ہے۔‘‘
’’ اگر میں غیب جانتا تو بہت سی بھلائیاں حاصل کرلیتا…‘‘
﴿قُل لَّا أَمْلِكُ لِنَفْسِي نَفْعًا وَلَا ضَرًّا إِلَّا مَا شَاءَ اللَّـهُ ۚ وَلَوْ كُنتُ أَعْلَمُ الْغَيْبَ لَاسْتَكْثَرْتُ مِنَ الْخَيْرِ وَمَا مَسَّنِيَ السُّوءُ ﴾ ( الاعراف 7: 188)
’’کہہ دیجیے: میں اپنی جان کے لیے نفع اور نقصان کا اختیار نہیں رکھتا مگر جو اللہ چاہے اور اگر میں غیب جانتا ہوتا تو بہت سی بھلائیاں حاصل کر لیتا اور مجھے کوئی تکلیف نہ پہنچتی۔‘‘
اللہ غیب کی تمام باتوں سے خوب با خبر ہے
﴿ أَلَمْ يَعْلَمُوا أَنَّ اللَّـهَ يَعْلَمُ سِرَّهُمْ وَنَجْوَاهُمْ وَأَنَّ اللَّـهَ عَلَّامُ الْغُيُوبِ ﴾ ( التوبۃ 9 : 78)
’’کیا یہ لوگ نہیں جانتے کہ بے شک اللہ ان کے بھیدوں اور ان کی سرگوشیوں کو جانتا ہے۔ اور بے شک اللہ غیب کی باتوں کوخوب جانتا ہے۔‘‘
|