Maktaba Wahhabi

384 - 516
فراموش نہیں کرنا چاہیے تاکہ ہم دنیا کے مقابلے میں پسماندہ نہ رہیں بلکہ عالمی سطح پر پُراعتماد اور طاقتور ہو کر اُبھریں اور کفار پر اپنی دھاک بٹھا سکیں۔ اللہ تعالیٰ کی راہ کے شہیدوں کو مردہ مت کہو۔ وہ زندہ ہیں ﴿ وَلَا تَقُولُوا لِمَن يُقْتَلُ فِي سَبِيلِ اللَّـهِ أَمْوَاتٌ ۚ بَلْ أَحْيَاءٌ وَلَـٰكِن لَّا تَشْعُرُونَ﴾ ( البقرۃ 2: 154) ’’اور جو اللہ کی راہ میں قتل کر دیے جائیں، انھیں تم مردہ نہ کہو بلکہ وہ زندہ ہیں لیکن تم شعور نہیں رکھتے۔‘‘ مسلمانوں کو کافروں سے لڑنے کی اجازت ﴿وَقَاتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّـهِ الَّذِينَ يُقَاتِلُونَكُمْ وَلَا تَعْتَدُوا ۚ إِنَّ اللَّـهَ لَا يُحِبُّ الْمُعْتَدِينَ ﴿١٩٠﴾وَاقْتُلُوهُمْ حَيْثُ ثَقِفْتُمُوهُمْ وَأَخْرِجُوهُم مِّنْ حَيْثُ أَخْرَجُوكُمْ ۚ وَالْفِتْنَةُ أَشَدُّ مِنَ الْقَتْلِ ۚ وَلَا تُقَاتِلُوهُمْ عِندَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ حَتَّىٰ يُقَاتِلُوكُمْ فِيهِ ۖ فَإِن قَاتَلُوكُمْ فَاقْتُلُوهُمْ ۗ كَذَٰلِكَ جَزَاءُ الْكَافِرِينَ ﴿١٩١﴾ فَإِنِ انتَهَوْا فَإِنَّ اللَّـهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴿١٩٢﴾ وَقَاتِلُوهُمْ حَتَّىٰ لَا تَكُونَ فِتْنَةٌ وَيَكُونَ الدِّينُ لِلَّـهِ ۖ فَإِنِ انتَهَوْا فَلَا عُدْوَانَ إِلَّا عَلَى الظَّالِمِينَ ﴾ ( البقرۃ 2: 190۔193) ’’اور تم اللہ کی راہ میں ان لوگوں سے لڑو (جہاد کرو) جو تم سے لڑتے ہیں اور تم زیادتی نہ کرو، بے شک اللہ زیادتی کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔ اور تم انھیں جہاں بھی پاؤ ان کو قتل کر دو اور تم انھیں نکال دو جہاں سے انھوں نے تمھیں نکالا اور فتنہ قتل سے زیادہ سخت (گناہ) ہے اور تم ان سے مسجد حرام کے پاس نہ لڑو یہاں تک کہ وہ اس میں تم سے لڑیں، پھر اگر وہ تم سے لڑیں تو تم انھیں قتل کرو ، ایسے کافروں کی یہی سزا ہے۔ پھر اگر وہ باز آجائیں تو بے شک اللہ بہت بخشنے والا، بہت رحم کرنے والا ہے۔ اور ان سے جنگ کرو یہاں تک کہ فتنہ باقی نہ رہے اور دین صرف اللہ کے لیے ہو جائے پھر اگر وہ باز آ جائیں تو ظالموں کے سوا کسی پر زیادتی جائز نہیں۔
Flag Counter