ہر فرقے کے پاس جو کچھ ہے وہ اُسی میں مگن ہے
﴿ وَإِنَّ هَـٰذِهِ أُمَّتُكُمْ أُمَّةً وَاحِدَةً وَأَنَا رَبُّكُمْ فَاتَّقُونِ ﴿٥٢﴾ فَتَقَطَّعُوا أَمْرَهُم بَيْنَهُمْ زُبُرًا ۖ كُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَدَيْهِمْ فَرِحُونَ ﴿٥٣﴾ فَذَرْهُمْ فِي غَمْرَتِهِمْ حَتَّىٰ حِينٍ﴾ ( المؤمنون 52: 52۔54)
’’اور بلاشبہ یہ تمھارا دین ایک ہی دین ہے اور میں تمھارا رب ہوں، لہٰذا تم مجھ ہی سے ڈرو۔ پھر انھوں نے اپنا معاملہ آپس میں ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالا، ہرفرقے کے پاس جوکچھ ہے وہ اسی پر شاداں و فرحاں ہے۔ چنانچہ (اے نبی!) آپ انھیں ان کی غفلت میں ایک (مقرر) وقت تک چھوڑ دیں۔‘‘
جنھوں نے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کردیا وہ گروہ در گروہ بٹ گئے
﴿ مُنِيبِينَ إِلَيْهِ وَاتَّقُوهُ وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَلَا تَكُونُوا مِنَ الْمُشْرِكِينَ ﴿٣١﴾ مِنَ الَّذِينَ فَرَّقُوا دِينَهُمْ وَكَانُوا شِيَعًا ۖ كُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَدَيْهِمْ فَرِحُونَ﴾ ( الروم 30: 32،31)
’’اس کی طرف رجوع کرتے ہوئے (دین پر قائم رہو) اور تم اس سے ڈرتے رہو اور نماز قائم کرو اور تم مشرکوں میں سے نہ ہوجاؤ۔ (یعنی) جن لوگوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کردیا اور وہ کئی گروہ ہوگئے، ہر گروہ کے پاس جو کچھ ہے وہ اسی پر خوش ہے۔‘‘
تمام انبیاء کے لیے ایک ہی دین (بربنائے توحید) مقرر تھا
﴿ شَرَعَ لَكُم مِّنَ الدِّينِ مَا وَصَّىٰ بِهِ نُوحًا وَالَّذِي أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ وَمَا وَصَّيْنَا بِهِ إِبْرَاهِيمَ وَمُوسَىٰ وَعِيسَىٰ ۖ أَنْ أَقِيمُوا الدِّينَ وَلَا تَتَفَرَّقُوا فِيهِ ۚ كَبُرَ عَلَى الْمُشْرِكِينَ مَا تَدْعُوهُمْ إِلَيْهِ ۚ اللَّـهُ يَجْتَبِي إِلَيْهِ مَن يَشَاءُ وَيَهْدِي إِلَيْهِ
’’اس نے تمھارے لیے وہی دین مقرر کیا ہے جس کا حکم اس نے نوح کودیاتھا اورجو ہم نے (اے نبی!) آپ کی طرف وحی کیا ہے اور جس کا (تاکیدی) حکم ہم نے ابراہیم،موسٰی اور عیسٰی کودیاتھا کہ تم اس دین کو قائم رکھو اور تم اس میں فرقہ فرقہ نہ ہوجاؤ۔یہی بات تو مشرکین پر گراں گزرتی ہے جس کی طرف آپ انھیں بلاتے ہیں، اللہ جسے چاہے اپنے لیے چن لیتا ہے اور
|