Maktaba Wahhabi

417 - 516
بے عقل کو اپنا مال نہ دینے کا حکم ﴿ وَلَا تُؤْتُوا السُّفَهَاءَ أَمْوَالَكُمُ الَّتِي جَعَلَ اللَّـهُ لَكُمْ قِيَامًا وَارْزُقُوهُمْ فِيهَا وَاكْسُوهُمْ وَقُولُوا لَهُمْ قَوْلًا مَّعْرُوفًا﴾(النساء 5:4) ’’اور تم اپنے وہ مال نادان لوگوں کے سپرد نہ کرو جو اللہ نے تمھارے لیے گزر بسر کا ذریعہ بنائے ہیں، البتہ ان میں سے انھیں کھانے اور پہننے کے لیے دو۔ اور ان سے اچھی بات کہو۔‘‘ یتیموں کا مال مت کھاؤ ﴿ وَابْتَلُوا الْيَتَامَىٰ حَتَّىٰ إِذَا بَلَغُوا النِّكَاحَ فَإِنْ آنَسْتُم مِّنْهُمْ رُشْدًا فَادْفَعُوا إِلَيْهِمْ أَمْوَالَهُمْ ۖ وَلَا تَأْكُلُوهَا إِسْرَافًا وَبِدَارًا أَن يَكْبَرُوا ۚ وَمَن كَانَ غَنِيًّا فَلْيَسْتَعْفِفْ ۖ وَمَن كَانَ فَقِيرًا فَلْيَأْكُلْ بِالْمَعْرُوفِ ۚ فَإِذَا دَفَعْتُمْ إِلَيْهِمْ أَمْوَالَهُمْ فَأَشْهِدُوا عَلَيْهِمْ ۚ وَكَفَىٰ بِاللَّـهِ حَسِيبًا ﴾ ( النساء 4: 6) ’’اور تم یتیموں کی جانچ پرکھ کرو یہاں تک کہ وہ نکاح (کی عمر) کو پہنچ جائیں، پھر اگر تم انھیں سمجھ دار پاؤ تو ان کے مال ان کے سپرد کردو اور تم ان کے مال حد سے بڑھ کر اورجلدی کرتے ہوئے اس خیال سے نہ کھا جاؤ کہ وہ بڑے ہوجائیں گے (اور اپنا حق مانگیں گے۔) اور جو (سرپرست) مال دار ہو وہ (یتیم کا مال کھانے سے) بچے اور جو غریب ہووہ جائز طریقے سے (اس کا مال) کھا سکتا ہے، پھر جب تم ان کے مال ان کے سپرد کرو تو ان پر کسی کو گواہ ٹھہرالو اور اللہ حساب لینے والا کافی ہے۔‘‘ یتیموں کا مال کھانے والے جہنم میں پھینک دیے جائیں گے ﴿ وَلْيَخْشَ الَّذِينَ لَوْ تَرَكُوا مِنْ خَلْفِهِمْ ذُرِّيَّةً ضِعَافًا خَافُوا عَلَيْهِمْ فَلْيَتَّقُوا اللَّـهَ وَلْيَقُولُوا قَوْلًا سَدِيدًا ﴿٩﴾ إِنَّ الَّذِينَ يَأْكُلُونَ ’’اور لوگوں کو اس بات سے ڈرنا چاہیے کہ اگر وہ مرتے وقت اپنے پیچھے بے بس اولاد چھوڑ جائیں تو انھیں ان کے بارے میں کتنی فکر ہوگی، چنانچہ انھیں اللہ سے ڈرنا چاہیے اور سیدھی بات کہنی چاہیے۔
Flag Counter