1
(ا)جنات کی پیدائش
اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے جنّات کو آگ کی لَو(آگ کا سب سے اوپر والا، نہ نظر آنے والا حصہ) سے پیدا فرمایا۔ آگ کے شعلے سے پیدا کی گئی یہ مخلوق کائنات اور انسان دونوں سے زیادہ قدیم ہے۔ ان کی دو اقسام ہیں: ایک وہ جو انسانوں کی طرح اچھے برے، مسلمان یا کافر ہو سکتے ہیں۔ دوسرے وہ جو مطلقًا کفرو گناہ ہی میں مبتلا رہتے ہیں۔ جنوں کی یہ دوسری قسم ’’شیاطین‘‘ کہلاتی ہے۔ سب سے بڑا شیطان ’’ابلیس‘‘ جنّات ہی میں سے ہے۔ انسانوں میں سے بھی جو لوگ ابلیس کے آلۂ کار بنے ہوئے ہیں وہ بھی شیاطین ہی کہلاتے ہیں۔ انسانوں کی طرح جنوں (شیطانوں) کی بھی اولاد پیدا ہوتی ہے مگر اُن کا طریقۂ تولید معلوم نہیں۔ جنّات مردوزن انسانوں کے ساتھ تعلقات استوار کرسکتے ہیں، ان کو چھو کر مدہوش کر سکتے ہیں اور کسی بھی شکل میں انسانوں کے سامنے ظاہر ہوسکتے ہیں (بالخصوص ابلیس ظاہری طور پر عام ہوش و حواس میں اور حالتِ خواب میں یعنی دونوں صورتوں میں کسی بھی شکل میں انسان کے سامنے آسکتا ہے) مگر نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی صورت مبارک ہرگز اختیار نہیں کرسکتے۔ جنات میں بھی نر مادہ جنّات ہوتے ہیں۔ جنات عمارتیں بنانے والے، غوطہ لگانے والے، زنجیروں میں جکڑے اور منذرین (مبلغ) بھی ہوسکتے ہیں۔
جنات بہت سے انسانوں کو گمراہ کرتے ہیں
﴿ وَيَوْمَ يَحْشُرُهُمْ جَمِيعًا يَا مَعْشَرَ
’’اور جس دن وہ ان سب کو اکٹھا کرے گا (تو فرمائے
|