لَأَمَّارَةٌ بِالسُّوءِ إِلَّا مَا رَحِمَ رَبِّي ۚ إِنَّ رَبِّي غَفُورٌ رَّحِيمٌ﴾(یوسف 53:12)
پر اکساتا ہے مگر جس پرمیرا رب رحم کرے، بے شک میرا رب غفور (اور) رحیم ہے۔‘‘
اللہ کی رحمت سے کافر ہی مایوس ہوتے ہیں
﴿ يَا بَنِيَّ اذْهَبُوا فَتَحَسَّسُوا مِن يُوسُفَ وَأَخِيهِ وَلَا تَيْأَسُوا مِن رَّوْحِ اللَّـهِ ۖ إِنَّهُ لَا يَيْأَسُ مِن رَّوْحِ اللَّـهِ إِلَّا الْقَوْمُ الْكَافِرُونَ ﴾( یوسف 12: 87)
’’اے میرے بیٹو! تم جاؤ اور یوسف اوراس کے بھائی کو ڈھونڈو اور اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہونا، بے شک اللہ کی رحمت سے تو کافر ہی مایوس ہوا کرتے ہیں۔‘‘
اللہ کی رحمت سے گمراہ لوگ ہی مایوس ہوتے ہیں
﴿وَنَبِّئْهُمْ عَن ضَيْفِ إِبْرَاهِيمَ ﴿٥١﴾إِذْ دَخَلُوا عَلَيْهِ فَقَالُوا سَلَامًا قَالَ إِنَّا مِنكُمْ وَجِلُونَ ﴿٥٢﴾ قَالُوا لَا تَوْجَلْ إِنَّا نُبَشِّرُكَ بِغُلَامٍ عَلِيمٍ ﴿٥٣﴾ قَالَ أَبَشَّرْتُمُونِي عَلَىٰ أَن مَّسَّنِيَ الْكِبَرُ فَبِمَ تُبَشِّرُونَ ﴿٥٤﴾ قَالُوا بَشَّرْنَاكَ بِالْحَقِّ فَلَا تَكُن مِّنَ الْقَانِطِينَ ﴿٥٥﴾ قَالَ وَمَن يَقْنَطُ مِن رَّحْمَةِ رَبِّهِ إِلَّا الضَّالُّونَ﴾( الحجرات 15: 51۔56)
’’اور انھیں ابراہیم کے مہمانوں کی خبر سنا دیجیے۔ جب وہ اس کے پاس پہنچے تو انھوں نے سلام کیا، اس نے کہا: بے شک ہم تم سے ڈرتے ہیں۔ وہ بولے: ڈر مت، بے شک ہم تجھے ایک علم والے لڑکے کی بشارت دیتے ہیں۔ ابراہیم نے کہا: کیا تم مجھے بشارت دیتے ہو جبکہ مجھ پر بڑھاپا آچکا؟ چنانچہ (اب) کس بنا پر بشارت دیتے ہو؟ وہ بولے: ہم نے تجھے حق(امر واقعی) کی بشارت دی ہے،چنانچہ تو ناامیدوں میں سے نہ ہو۔ ابراہیم نے کہا: اور اپنے رب کی رحمت سے تو گمراہ لوگ ہی ناامید ہوتے ہیں۔‘‘
معبود حقیقی ایک ہی ہے۔ آخرت کے منکر متکبر ہیں
﴿ إِلَـٰهُكُمْ إِلَـٰهٌ وَاحِدٌ ۚ فَالَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ قُلُوبُهُم مُّنكِرَةٌ
’’تمھارا معبود بس ایک ہی معبود ہے، چنانچہ جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے، ان کے دل منکر ہیں، اور
|