5
قوموں کی تباہی کے اسباب
قوموں کی تباہی کا سب سے بڑا سبب شرک اور احکام ِ الٰہی کی نافرمانی ہے۔عملِ قومِ لوط کا کوئی واقعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ میں پیش نہیں آیا تاہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی سزا یہ بیان فرمائی: ’’فائل اور مفعول دونوں کو قتل کر دو۔‘‘ (سنن ابن ماجہ، الحدود، حدیث: 2561) دوسری حدیث میں رجم کے الفاظ ہیں کہ ’’دونوں کو سنگسار کر دو۔‘‘ (سنن ابن ماجہ، الحدود، حدیث: 2562)
اس وبالِ عام سے بچنے کی تلقین جو صرف گنہگاروں پر واقع نہ ہوگا
﴿ وَاتَّقُوا فِتْنَةً لَّا تُصِيبَنَّ الَّذِينَ ظَلَمُوا مِنكُمْ خَاصَّةً ۖ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّـهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ﴾ ( الانفال : 25)
’’اور اس فتنے سے ڈرو جو تم میں سے خاص طور پر (صرف) ان لوگوں کو نہیں پہنچے گا جنھوں نے ظلم کیا، (بلکہ سب اس کی زد میں آسکتے ہیں) اور تم جان لو کہ بے شک اللہ سخت سزا والا ہے۔‘‘
کسی قوم کی نعمت کے بدل جانے میں خود ان کا ملوث ہونا
﴿ ذَٰلِكَ بِأَنَّ اللَّـهَ لَمْ يَكُ مُغَيِّرًا نِّعْمَةً أَنْعَمَهَا عَلَىٰ قَوْمٍ حَتَّىٰ يُغَيِّرُوا مَا بِأَنفُسِهِمْ ۙ وَأَنَّ اللَّـهَ سَمِيعٌ عَلِيمٌ﴾ ( الانفال 8: 53)
’’یہ اس لیے کہ بے شک اللہ کوئی نعمت،جو اس نے کسی قوم کو بخشی ہو،نہیں بدلتا یہاں تک کہ وہ خود اپنے نفسوں کی حالت بدلیں۔ اور بے شک اللہ خوب سننے والا،خوب جاننے والا ہے۔‘‘
|