Maktaba Wahhabi

352 - 516
1 طہارت/ وضو/غسل/تیمم زندگی کا مقصد اللہ کی عبادت ہے۔عبادت کی پہلی شرط پاکیزگی ہے۔ اس لحاظ سے وضو، غسل اور تیمم کی اہمیت خود بخود واضح ہو جاتی ہے۔ جائے نماز پاک ہونی چاہیے ﴿ وَإِذْ جَعَلْنَا الْبَيْتَ مَثَابَةً لِّلنَّاسِ وَأَمْنًا وَاتَّخِذُوا مِن مَّقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى ۖ وَعَهِدْنَا إِلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ أَن طَهِّرَا بَيْتِيَ لِلطَّائِفِينَ وَالْعَاكِفِينَ وَالرُّكَّعِ السُّجُودِ﴾ ( البقرۃ 2: 125) ’’اور جب ہم نے بیت اللہ کو لوگوں کے لیے بار بار لوٹ کر آنے کی اور امن کی جگہ بنایا اور (حکم دیا کہ) تم مقام ابراہیم کو جائے نماز بناؤ اور ہم نے حکم دیا ابراہیم اور اسمٰعیل کو کہ تم دونوں میرا گھر پاک کرو طواف کرنے والوں، اعتکاف کرنے والوں اور رکوع و سجود کرنے والوں کے لیے۔‘‘ نشے اور ناپاکی کی حالت میں نماز پڑھنے کی ممانعت ﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَقْرَبُوا الصَّلَاةَ وَأَنتُمْ سُكَارَىٰ حَتَّىٰ تَعْلَمُوا مَا تَقُولُونَ وَلَا جُنُبًا إِلَّا عَابِرِي سَبِيلٍ حَتَّىٰ تَغْتَسِلُوا ۚ وَإِن كُنتُم مَّرْضَىٰ أَوْ عَلَىٰ سَفَرٍ أَوْ جَاءَ أَحَدٌ مِّنكُم مِّنَ الْغَائِطِ ’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو !تم اس وقت نماز کے قریب نہ جاؤ جب تم نشے میں ہو، یہاں تک کہ تم سمجھنے لگو جو کچھ تم کہتے ہو اور نہ ناپاکی کی حالت میں (نماز کے قریب جاؤ) یہاں تک کہ تم غسل کرلو۔ ہاں، اگر راہ چلتے گزرو تو اور بات ہے۔ اور اگر تم بیمار ہویا
Flag Counter