Maktaba Wahhabi

206 - 516
کی مغفرت کردی اور تیرے (یعنی قسم اٹھانے والے کے) اعمال ضائع کر دیے ہیں۔‘‘ (صحیح مسلم، حدیث: 2621)اللہ نے برحق فرمایا کہ وہ اپنے حکم میں کسی کو شریک نہیں کرتا۔ (الکھف 26:18) اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے کہ یہ کہنے والاایک عابدو زاہد شخص تھا۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اس نے صرف ایک ایسی بات کر دی جس نے اس کی دنیا اور آخرت کو تباہ کر کے رکھ دیا۔ (صحیح ابن حبان: 21,20/13، حدیث: 5712) 22 حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم میں سے کوئی (اپنے غلام کو) یوں نہ کہے کہ اپنے رب کو پانی پلا۔ اپنے رب کو کھانا کھلا۔ اپنے رب کو وضو کرا اور نہ ہی تم میں سے کوئی (غلام اپنے سردار سے) کہے: میرا رب بلکہ یوں کہے: میرا سردار، میراآقا اور تم میں سے کوئی (اپنے غلام یا لونڈی کو) میرا بندہ یا بندی نہ کہے: بلکہ یوں کہے: میرا خادم، میری خادمہ اور میرا غلام۔‘‘ (صحیح مسلم، حدیث: 2249) 23 حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم میں سے کوئی یوں دعا نہ کرے کہ یا اللہ! اگر تو چاہتا ہے تو مجھے بخش دے، یا اللہ! تو چاہتا ہے تو مجھ پر رحم فرما۔ بلکہ اللہ تعالیٰ سے پورے وثوق سے سوال ودعا کرے کیونکہ کوئی اللہ تعالیٰ کو مجبور کرنے اور اس پر دباؤ ڈالنے والا نہیں۔‘‘ (صحیح البخاري، حدیث: 6338، وصحیح مسلم، حدیث: 2679) کیونکہ اس اندازِ کلام سے بندے کی بے نیازی کا اظہار ہوتا ہے جو کہ اللہ کی صفت ہے بندے کی نہیں۔ 24 حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص اللہ کے نام پر سوال کرے اسے (کچھ نہ کچھ) دو اور جو شخص اللہ کا واسطہ دے کر پناہ طلب کرے اسے پناہ دو۔‘‘ (سنن أبي داود، حدیث: 1672، و سنن النسائي، حدیث: 2568 بسند صحیح) یعنی اللہ کے نام کی حیا کرنا بھی توحید کامل کا تقاضہ ہے۔
Flag Counter