Maktaba Wahhabi

391 - 552
المہم: بعث سابقہ جسموں کے اعادہ سے عبارت ہے۔ سوال: کبھی انسان کو درندے کھا جاتے ہیں ، اور اس کا جسم ان خونخوار درندوں کی غذا بن کر ان کے خون، گوشت اور ہڈیوں کے ساتھ مل جاتا ہے، اور پھر اس کے پیشاب اور فضلے کے ساتھ خارج ہو جاتا ہے، ایسی صورت میں اعادہ جسم کس طرح ممکن ہے؟ جواب: یہ معاملہ اللہ تعالیٰ کے لیے بڑا آسان ہے، وہ اشیاء کو کلمہ کن سے معرض وجود میں لا سکتا ہے، انسانی جسم درندوں کی جن جن چیزوں کے ساتھ مل گیا ہوگا، اسے ان چیزوں سے الگ کر کے دوبارہ وجود دے دیا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ کی قدرت ہمارے تصور سے بھی بڑھ کر ہے۔ اللہ عزوجل ہر چیز پر قادر ہے۔ قیامت قائم ہونے کااثبات قرآن و حدیث سے ٭ مؤلف رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ((وَتَقُوْمُ الْقِیَامَۃُ الَّتِیْ اَخْبَرَ اللّٰہُ بِہَا فِیْ کِتَابِہِ وَعَلَی لِسَانِ رَسُوْلِہِ وَاَجْمَعَ عَلَیْہَا الْمُسْلِمُوْنَ۔)) ’’وہ قیامت قائم ہو گی جس کی خبر اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں دی ہے اور اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک سے دی ہے اور جس پر مسلمانوں کا اجماع ہے۔‘‘ شرح:…قیامت برپا ہونے کے تین قسم کے دلائل ہیں ، کتاب اللہ، سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور اجماع امت، جہاں تک کتاب اللہ کا تعلق ہے تو اللہ تعالیٰ نے اپنی اس کتاب میں قیامت کا بڑی تاکید اور تفصیل کے ساتھ ذکر کیا ہے اور اس کے ایسے ایسے اوصاف گنوائے ہیں جن سے انسان لرز کر رہ جاتا اور اس کے لیے تیاری کرنے لگ جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿یٰٓاَیُّہَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّکُمْ اِنَّ زَلْزَلَۃَ السَّاعَۃِ شَیْئٌ عَظِیْمٌo یَوْمَ تَرَوْنَہَا تَذْہَلُ کُلُّ مُرْضِعَۃٍ عَمَّآ اَرْضَعَتْ وَ تَضَعُ کُلُّ ذَاتِ حَمْلٍ حَمْلَہَا وَ تَرَی النَّاسَ سُکٰرٰی وَ مَا ہُمْ بِسُکٰرٰی وَ لٰکِنَّ عَذَابَ اللّٰہِ شَدِیْدٌo﴾ (الحج:۱،۲) ’’اے لوگو! اپنے رب سے ڈرتے رہو، یقینا قیامت کا زلزلہ بہت بڑا حادثہ ہے، جس روز تم اسے دیکھو گے تو یہ حال ہوگا کہ ہر دودھ پلانے والی اپنے دودھ پیتے بچے کو بھول جائے گی، اور ہر حمل والی اپنا حمل گرا دے گی اور لوگ تجھے نشہ میں دکھائی دیں گے حالانکہ وہ نشہ میں نہ ہوں گے لیکن اللہ کا عذاب بڑا سخت ہے۔‘‘ دوسری جگہ فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ اَلْحَاقَّۃُ o مَا الْحَاقَّۃُ o وَمَا اَدْرٰکَ مَا الْحَاقَّۃُ o ﴾ (الحاقۃ:۱۔۳)
Flag Counter