پل صراط کی کیفیت
٭ مؤلف رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
((یمر علیہ الناس علی قدر أعمالہم، فمنہم من یمر کلمح البصر، ومنہم من یمر کالبرق، ومنہم من یمر کالصریح، ومنہم من یمر کالفرس الجواد و منہم من یمر کرکاب الإبل، ومنہم من یعد و عدوا، ومنہم من یمشی مشیاً ومنہم من یزحف زحفاً ومنہم من یخطف خطفاً ویلقی فی جہنم، فإن الجسر علیہ کلا لیب تخطف الناس بأعمالہم۔)) [1]
’’لوگ اپنے اعمال کے تناسب سے پل صراط پر سے گزریں گے، کوئی آنکھ جھپکنے کی طرح گزرجائے گا۔کوئی بجلی کی طرح، کوئی تیز ہوا کی طرح، کوئی تیز رفتار عمدہ گھوڑے کی طرح اور کوئی اونٹ کی طرح گزرے، ان میں سے کوئی تیز دوڑ کر، کوئی عام چال چل کر اور کوئی گھسٹ کر گزرے گا۔ کسی کو اوپر سے اچک لیا جائے گا اورجہنم میں پھینک دیا جائے گا، اس لیے کہ پل صراط پر تیز نوک والے کنڈے ہوں گے جو لوگوں کو ان کے اعمال کے حساب سے اچک لیں گے۔‘‘
شرح:…[یمر الناس]… اس جگہ ’’الناس‘‘ سے مراد اہل ایمان ہیں ، اس لیے کہ کفار کوجہنم میں لے جایا جا چکا ہوگا۔
لوگ پل صراط سے اپنے اپنے اعمال کے حساب سے گزریں گے، کچھ لوگ آنکھ جھپکنے کی طرح آناًفاناً گزر جائیں گے۔ جبکہ بعض بجلی کی طرح گزر جائیں گے۔ جبکہ بعض ہوا کی طرح، اور اس میں کوئی شک نہیں کہ ہوا تیز رفتار ہوا کرتی ہے، جوکہ کبھی ایک سو چالیس میل فی گھنٹہ کی رفتار سے بھی چلا کرتی ہے۔ کچھ اہل ایمان تیز رفتار گھوڑے کی طرح گزر جائیں گے تو کچھ اونٹ کی طرح۔ یاد رہے کہ اونٹ تیز رفتار گھوڑے سے بہت کم رفتار سے دوڑ سکتا ہے،کچھ اہل ایمان تیز گھوڑے کی طرح گزر جائیں گے توکچھ اونٹ کی طرح۔ یاد رہے کہ اونٹ تیز رفتار گھوڑے سے بہت کم رفتار سے دوڑ سکتا ہے، کچھ تیز دوڑ کر پل صراط عبور کریں گے اور کچھ عام چال سے چل کر اور کچھ زمین پر گھسٹ کر اسے عبور کریں گے۔ ان میں سے ہر شخص پل صراط کو عبور کرنا چاہے گا۔ مگر اس میں اسے کوئی اختیار حاصل نہیں ہوگا اگر کسی کا کوئی اختیار حاصل ہوتاتو وہ اسے تیز رفتاری کے ساتھ عبور کرجاتا۔ اس کی یہ رفتار دنیا میں قبول شریعت کی رفتار کے تناسب سے ہوگی، جو شخص دنیا میں انبیاء و رسل کی تعلیمات کو قبول کرنے میں جس قدر تیز رفتار ہوگا وہ اسی قدر تیزی کے ساتھ پل صراط کو عبور کرلے گا، اور جو شخص اس حوالے سے دنیا میں تاخیر کرنے کا عادی ہوگا وہ پل صراط کو بھی اتنی ہی تاخیر سے عبور کر پائے گا۔ یہ پورا پورا بدلہ ہے۔ جزاء جنس عمل سے ہوا کرتی ہے۔
[ومنہم من یخطف] … یعنی ان میں سے کچھ ایسے بھی ہوں گے جنہیں تیزی کے ساتھ اچک لیا جائے گا، اور ایسا
|