دوسرا اصل، افعال باری تعالیٰ
٭ مؤلف رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
((وَہُمْ وَسَطٌ فِی بَابِ اَفْعَالِ اللّٰہِ بَیْنَ الْجَبْرِیَّۃِ وَالْقَدْرِیَّۃِ۔))
’’اہل سنت اللہ تعالیٰ کے افعال کے باب میں جبریہ اور قدریہ کے درمیان راہ اعتدال پر ہیں ۔‘‘
شرح:… تقدیر کے باب میں لوگوں کے تین گروہ ہیں :
ایک گروہ اللہ تعالیٰ کی تقدیر پر ایمان رکھتا اور اس کے اثبات میں اس حد تک غلو سے کام لیتا ہے کہ انہوں نے انسان سے اس کی قدرت واختیار کو سلب کر لیا، ان کے نزدیک اللہ تعالیٰ ہی ہر چیز کا خالق ہے، بندے کو کوئی اختیار اور قدرت حاصل نہیں ہے، وہ اپنے افعال میں مجبور محض ہے، بلکہ ان میں سے کچھ کا تو یہ بھی دعویٰ ہے کہ بندے کا فعل اصل میں اللہ کا فعل ہوتا ہے۔ یہ گروہ جبریہ کا ہے۔
دوسرے گروہکا عقیدہ ہے کہ بندہ اپنے افعال میں آزاد ہے، ان میں تقدیر یا اللہ تعالیٰ کی مشیت کا کوئی عمل دخل نہیں ہوتا، یہاں تک کہ ان میں سے بعض لوگوں نے غلو سے کام لیتے ہوئے یہاں تک کہہ دیا کہ اللہ تعالیٰ کو بندے کے فعل کا اسی وقت علم ہوتا ہے جب وہ اسے کر گزرتا ہے، قبل ازیں اسے کسی چیز کا علم نہیں ہوتا، یہ اس امت کے مجوسی قدریہ ہیں ، پہلے گروہ نے اللہ تعالیٰ کے افعال اور اس کی تقدیر میں غلو سے کام لیتے ہوئے یہ موقف اختیار کیا کہ اللہ تعالیٰ انسان کو اس کے فعل پر مجبور کرتا ہے، اور انسان کو کوئی اختیار حاصل نہیں ہے۔
دوسرے گروہ نے انسان کی قدرت کے اثبات میں غلو سے کام لیا اور یہ موقف اپنایا کہ اللہ تعالیٰ کی قدرت ومشیت کا بندے کے فعل سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، انسان مطلق الاختیار ہے، اور وہ اپنے فعل کا خود فاعل ہوتا ہے۔
تیسرا گروہاہل سنت کا ہے، ان کا عقیدہ ہے کہ بندے کا فعل اللہ تعالیٰ کی مشیت سے واقع ہوتا ہے، اللہ تعالیٰ کی مشیت کے بغیر کسی چیز کا ہو پانا ہرگز ممکن نہیں ہے اور انسان صاحب اختیار بھی ہے اور صاحب ارادہ بھی، وہ اضطراری اور اختیاری فعل میں فرق کر سکتا ہے۔
پس بندوں کے افعال ان کے اختیار وارادہ سے سرانجام پاتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ وہ اللہ تعالیٰ کی مشیت اور خلق سے وقوع پذیر ہوتے ہیں ۔
اشکال: جب وہ انسان کا فعل ہیں تو پھر اللہ کی مخلوق کیسے ہوئے؟
جواب : بندوں کے افعال ان کے ارادہ وقدرت سے صادر ہوتے ہیں ، مگر اس ارادہ وقدرت کا خالق اللہ تعالیٰ ہے، اگر اللہ تعالیٰ چاہے تو آپ سے قدرت سلب کرے اور آپ کچھ بھی نہ کر سکیں ۔
اگر فعل پر قادر کوئی شخص فعل کا ارادہ نہ کرے تو وہ فعل اس سے واقع نہیں ہوگا۔
|