Maktaba Wahhabi

156 - 552
آیات صفت محبت مندرجہ ذیل آیات قرآنیہ سے اللہ تعالیٰ کے لیے صفت محبت کا اثبات ہوتا ہے: پہلی آیت:… ﴿وَ اَحْسِنُوْا اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَo﴾ (البقرۃ: ۱۹۵) ’’اور اچھے کام کرو یقینا اللہ تعالیٰ اچھے کام کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔‘‘ [وَ اَحْسِنُوْا]… فعل امر ہے، احسان کبھی واجب ہوتا ہے اور کبھی مستحب، جس چیز پر واجب کی ادائیگی موقوف ہو وہ خود بھی واجب ہوتی ہے اور جو اس سے زائد ہو وہ استحباب کے دائرے میں آتی ہے، اس بناء پر ہم کہہ سکتے ہیں کہ ﴿اَحْسِنُوْا﴾ فعل امر واجب اور مستحب کے لیے مستعمل ہے۔ احسان، اللہ تعالیٰ کی عبادت میں بھی ہوتا ہے اور اس کی مخلوق کے ساتھ معاملہ کرنے میں بھی، اللہ تعالیٰ کی عبادت میں احسان کی تفسیر حضرت جبرئیل امین علیہ السلام کے جواب میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طرح فرمائی: ’’تو اللہ تعالیٰ کی اس طرح عبادت کرے گویا کہ تو اسے دیکھ رہا ہے، اور اگر تو اسے نہیں دیکھ رہا تو وہ تجھے یقینا دیکھ رہا ہے۔‘‘ پہلا مرتبہ بعد والے مرتبہ سے زیادہ کامل ہے، اس لیے کہ جو شخص اللہ تعالیٰ کی اس طرح عبادت کرتا ہے گویا کہ وہ اللہ کو دیکھ رہا ہے تو اس کی یہ عبادت طلب اور رغبت پر مبنی ہوگی جبکہ دوسرے مرتبہ کی عبادت ڈر اور خوف پر مبنی ہے۔ جہاں تک مخلوقات باری تعالیٰ کے ساتھ معاملات کی نسبت سے احسان کا تعلق ہے تو اس کی تفسیر اس طرح کی گئی ہے: حسن سلوک کا مظاہرہ کرنا: اپنے مال وزر، بدن اور منصب وجاہ کے ذریعہ سے اللہ تعالیٰ کی مخلوق کے ساتھ حسن سلوک پر مبنی برتاؤ کرنا۔ ایذا رساني سے پرہیز کرنا: اپنے قول وعمل کے ساتھ لوگوں کی ایذا رسانی سے باز رہنا۔ خندہ پیشاني سے پیش آنا: لوگوں کو خندہ پیشانی سے ملنا اور خشک روئی سے پرہیز کرنا، مگر کبھی کبھی کوئی انسان کسی وجہ سے غضبناک ہو کر تندخوئی کا مظاہرہ بھی کرنے لگتا ہے، اگر اس رویے سے بھی اصلاح حال مقصود ہو تو اس کا شمار بھی احسان میں کیا جا سکتا ہے، لہٰذا جب ہم زانی کو رجم کریں گے، یا اسے کوڑے لگائیں گے تو یہ اس کے ساتھ احسان کے زمرے میں آئے گا۔ خرید وفروخت، اجازت نکاح اور دیگر معاملات میں احسان سے کام لینا بھی اسی قبیل سے ہے، جب آپ ان معاملات کو خوش اسلوبی سے نمٹائیں گے، لوگوں کے سخت رویے کو خندہ پیشانی سے برداشت کریں گے اور ان کے حقوق ادا کریں گے تو آپ کا یہ رویہ حسن سلوک کے زمرے میں آئے گا، لیکن اگر آپ دھوکا دہی، کذب بیانی اور فریب کاری سے کام لیں گے تو آپ اذیت رسانی کے مرتکب ہوں گے۔ اللہ تعالیٰ کی عبادت میں بھی احسان سے کام لیجئے اور اللہ کے بندوں کے ساتھ بھی احسان پر مبنی رویہ اختیار کیجئے۔ [اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَ] … یہ حکم کی علت ہے۔ محسن کا ثواب یہ ہے کہ اللہ اس سے محبت کرنے لگتا ہے، اور
Flag Counter