Maktaba Wahhabi

298 - 552
دیدار الٰہی دلی نعمت ہے، جنت میں اہل جنت کے لیے اس سے بڑھ کر کوئی نعمت نہیں ہوگی۔ اللہ ہمیں بھی اپنے دیدار سے مشرف فرمائے۔یہ ایک بے نظیر نعمت ہے۔ جنت کی نہریں ، اس کے پھل اور دوسری کوئی بھی نعمت اس کے برابر نہیں ہو سکتی۔ اسی لیے اللہ رب العزت نے اسے ﴿زِیَادَۃٌ﴾ یعنی جنت پر اضافہ قرار دیا ہے۔ چوتھی آیت: ﴿لَہُمْ مَّا یَشَائُ وْنَ فِیْہَا وَلَدَیْنَا مَزِیْدٌ﴾ (قٓ: ۳۵) ’’ان کے لیے اس میں وہ کچھ ہوگا جو وہ چاہیں گے اور ہمارے ہاں مزید کچھ اور بھی ہے۔ شرح:…[لَہُمْ مَّا یَشَائُ وْنَ فِیْہَا]… یعنی انہیں جنت میں وہ سب کچھ ملے گا جو وہ چاہیں گے۔ ایک صحیح حدیث میں وارد ہوا ہے کہ ایک آدمی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا: اے اللہ کے رسول! کیا جنت میں گھوڑے بھی ہوں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر اللہ نے تجھے جنت میں داخل کر دیا تو پھر اگر تو یہ چاہے گا کہ تو سرخ یاقوت کے گھوڑے پر سوار ہو کر جہاں چاہے اڑتا پھرے تو تیری یہ خواہش ضرور پوری ہوگی۔‘‘ ایک اعرابی کہنے لگا: اللہ کے رسول! کیا جنت میں اونٹ بھی ہوں گے؟ اس لیے کہ مجھے اونٹ بہت پسند ہیں ۔ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’اعرابی! اگر اللہ نے تجھے جنت میں داخل کر دیا تو تجھے اس میں ہر وہ چیز مل جائے گی جو تیرا دل چاہے گا اور جس سے تیری آنکھیں لذت حاصل کر سکیں گی۔[1] اہل جنت کی تمام خواہشات پوری ہوں گی جنتی آدمی جو کچھ بھی چاہے گا اسے میسر آجائے گا۔ بعض علماء تو یہاں تک کہتے ہیں کہ اگر اسے اولاد کی خواہش ہو گی تو اس کی یہ خواہش بھی پوری کر دی جائے گی۔ فرمان باری تعالیٰ ہے: ﴿وَفِیْہَا مَا تَشْتَہِیْہِ الْاَنْفُسُ وَتَلَذُّ الْاَعْیُنُ وَاَنْتُمْ فِیْہَا خٰلِدُوْنَo﴾ (الزخرف:۷۱) ’’اور اس میں وہ سب کچھ ہوگا جس کو دل چاہیں گے اور جس سے آنکھیں لذت محسوس کریں گی۔‘‘ [وَلَدَیْنَا مَزِیْدٌ]… یعنی ہمارے ہاں ان کی چاہت سے بھی زیادہ ہے، ایک صحیح حدیث میں آتا ہے کہ جو آدمی سب سے آخر میں جنت میں داخل ہوگا اسے اللہ تعالیٰ نعمتوں پر نعمتیں دیتا چلا جائے گا… اور اس سے پوچھے گا: اب راضی ہے؟ اور آخر میں فرمائے گا، تیرے لیے اس سے دس گنا مزید ہے۔[2] جو کہ اس کی چاہت سے بہت زیادہ ہوگا۔ اکثر علماء نے ’’مزید‘‘ کی وہی تفسیر کی ہے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائی اور وہ ہے: اللہ تعالیٰ کے چہرہ انور کی زیارت کرنا۔رؤیت باری تعالیٰ کے ثبوت میں مؤلف نے چار آیات ذکر کی ہیں ۔ پانچویں آیت: اس آیت سے امام شافعی رحمہ اللہ نے رؤیت باری تعالیٰ پر استدلال کیا ہے۔ ﴿کَلَّا اِِنَّہُمْ عَنْ رَّبِّہِمْ یَوْمَئِذٍ لَّمَحْجُوْبُوْنَo﴾ (المطففین: ۱۵)
Flag Counter