Maktaba Wahhabi

201 - 552
سے محروم کر رہا ہے اب وہ تمہیں اپنی جو دوسخا سے کچھ نہیں دے گا، اس طرح انہیں دو سزائیں دی گئیں ۔ ۱۔ جس وصف بد کے ساتھ انہوں نے اللہ پر عیب لگایا تھا اسے ان کی طرف پھیر دیا گیا اور ارشاد ہوا: ﴿غُلَّتْ اَیْدِیْہِمْ﴾ ’’ان کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں ۔‘‘ ۲۔ انہیں اللہ کی رحمت سے دور کر کے ان کے قول کے مقتضیٰ کو ان پر تھونپ دیا گیا۔ تاکہ وہ اللہ کے جو دو سخا اور اس کے فضل وکرم سے کچھ بھی حاصل نہ کر سکیں ۔ دعویٰ یہود کا ابطال من جانب اللہ [بِمَا قَالُوْا]… اس جگہ (باء) سببیت کے لیے ہے اور اس کی علامت یہ ہوتی ہے کہ اس کے بعد لفظ (سبب) کو لانا صحیح ہوتا ہے۔ (ما) مصدریہ بھی ہو سکتا ہے اور موصولہ بھی، اگر موصولہ ہوگا تو عائد کو محذوف تسلیم کیا جائے گا اور تقدیری عبارت یوں ہوگی: بالذی قالوہ اور اگر مصدریہ ہوگا تو پھر فعل کو مصدر میں تحویل کیا جائے گا۔ یعنی بقولہم۔ اس کے بعد اللہ نے ان کے دعویٰ کو باطل قرار دیتے ہوئے فرمایا: ﴿بَلْ یَدٰہُ مَبْسُوْطَتٰنِ﴾ ’’بلکہ اس کے دونوں ہاتھ کھلے ہیں ۔‘‘ اس جگہ ﴿بل﴾ اضراب ابطالی کے لیے ہے۔ بَلْ یَدٰہُ مَبْسُوْطَتٰنِ میں تعبیر کا اختلاف ملاحظہ فرمائیں ، اور یہ اس لیے کہ یہ مقام رب تعالیٰ کو جو دوسخاء کے ساتھ ممدوح قرار دینے کا ہے۔ دونوں ہاتھوں سے عطیہ دینا ایک ہاتھ کے عطیہ سے زیادہ کامل ہوتا ہے۔اور ﴿مَبْسُوْطَتٰنِ﴾ ان کے قول ﴿مَغْلُوْلَۃٌ﴾ کی ضد ہے۔ اللہ رب کائنات کے دونوں ہاتھ کھلے ہیں اور ان کے عطیہ میں بڑی وسعت ہے۔ جس طرح کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ کا ہاتھ بھرا ہوا ہے، وہ شب وروز بڑی کثرت کے ساتھ جو دو سخا کرتا رہتا ہے، وہ آسمانوں اور زمین کو پیدا کرنے سے لے کر خرچ کرتا آرہا ہے مگر جو کچھ اس کے دائیں ہاتھ میں ہے اس میں کوئی کمی نہیں آئی۔‘‘[1] اس نے ارض وسماء کی پیدائش سے لے کر آج تک جو کچھ خرچ کیا ہے، اسے کون شمار کر سکتا ہے؟ ایسا کرنا کسی کے لیے بھی ممکن نہیں ہے، مگر اس کے باوجود اس کے خزانے میں کوئی کمی نہیں آئی۔ اسی طرح ایک حدیث قدسی میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ’’میرے بندو! اگر تمہارے اگلے پچھلے اور جن وانس ایک میدان میں کھڑے ہو کر مجھ سے سوال کریں اور میں ہر ایک کی حاجت پوری کر دوں تو اس سے میرے خزانوں میں کوئی کمی واقع نہیں ہو سکتی مگر اس قدر جتنی سمندر میں سوئی ڈبونے سے سمندر میں واقع ہوتی ہے۔‘‘[2] آپ اس سوئی کی طرف دیکھیں جسے آپ نے سمندر میں ڈبویا اور پھر اسے باہر نکال لیا، اس نے سمندر میں معمولی سی
Flag Counter