Maktaba Wahhabi

257 - 552
ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿وَ ہُوَ الَّذِیْ یَتَوَفّٰکُمْ بِالَّیْلِ﴾ (الانعام: ۶۰) ’’اور وہ وہی ہے جو تم کو رات میں فوت کرتا ہے۔‘‘ تیسرا قول: ﴿اِنِّیْ مُتَوَفِّیْکَ﴾ یعنی میں تجھے موت دینے والا ہوں ۔ اسی سے یہ ارشاد ربانی ہے: ﴿اَ للّٰہُ یَتَوَفَّی الْاَنْفُسَ حِیْنَ مَوْتِہَا﴾ (الزمر: ۴۲) ’’اللہ قبض کر لیتا ہے (لوگوں کی) روحیں ان کی موت کے وقت۔‘‘ یہ آخری قول بعید ہے اس لیے کہ حضرت عیسیٰ کو موت نہیں آئی، وہ آخری زمانے میں نزول فرمائیں گے، ارشاد ہوتا ہے: ﴿وَ اِنْ مِّنْ اَہْلِ الْکِتٰبِ اِلَّا لَیُؤْمِنَنَّ بِہٖ قَبْلَ مَوْتِہٖ﴾ (النساء: ۱۵۹) ’’اہل کتاب میں سے کوئی نہیں ہوگا مگر وہ اس کی موت سے قبل اس پر ایمان لائے گا۔‘‘ ایک قول کی رو سے اس سے مراد عیسیٰ ابن مریم علیہ السلام کی موت ہے۔ اور یہ اس وقت کی بات ہے جب وہ آخر زمانے میں نزول فرمائیں گے۔ دوسرے قول کی رو سے اس کا مطلب ہے کہ اہل کتاب میں سے جس بھی فرد کو جب موت آتی ہے وہ عیسیٰ ابن مریم پر ایمان سے آتا ہے۔ یہاں تک کہ یہودی بھی، مگر یہ قول ضعیف ہے، نیند اور موت کے اقوال کے درمیان اس طرح تطبیق دنیا ممکن ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان پر نیند مسلط کی اور پھر انہیں نیند کی حالت میں ہی اوپر اٹھا لیا، اس طرح ان اقوال میں منافات باقی نہیں رہتی۔ [وَرَافِعُکَ اِلَیَّ]… شاہد اس میں ہے، اس لیے کہ ﴿اِلَیَّ﴾ غایت کا فائدہ دیتا ہے اور ﴿وَ رَافِعُکَ اِلَیَّ﴾ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ مرفوع الیہ عالی وبرتر ہے، اور یہ اللہ کے علو کی دلیل ہے۔ اگر کوئی شخص یہ موقف اختیار کرے کہ اس سے مراد مقام ومرتبہ کی رفعت ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿وَجِیْہًا فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَۃِ﴾ (آل عمران: ۴۵) ’’وہ دنیا وآخرت میں معزز ہوگا۔‘‘مگر اس کا یہ موقف درست نہیں ہے، اس لیے کہ اس جگہ رفع کو اس لفظ کے ساتھ متعدی کیا گیا ہے جو کہ جسمانی رفع کے ساتھ مختص ہے، اس سے مقام ومرتبہ کی بلندی مراد نہیں ہے۔ علو کی اقسام آپ کے علم میں ہے کہ علو باری تعالیٰ کی دو قسمیں ہیں : علو معنوی اور علو ذاتی۔ ۱۔ علو معنوی پر اہل قبلہ کا اجماع ہے، یعنی اہل سنت کے ساتھ اہل بدعت کا بھی اس بات پر ایمان ہے کہ اللہ تعالیٰ معنوی اعتبار سے اعلیٰ وبرتر ہے۔ ۲۔ جہاں تک علو ذاتی کا تعلق ہے تو اہل سنت اس کا اثبات کرتے ہیں جبکہ اہل بدعت کے نزدیک اللہ تعالیٰ ذاتی اعتبار سے عالی نہیں ہے۔ علو ذات پر اہل سنت کے دلائل علو ذات پر اہل سنت کے دلائل حسب ذیل ہیں :
Flag Counter