ہے یعنی ﴿اَنْ تَقُوْلُوْا مَا لَا تَفْعَلُوْنَ﴾ یہ آیت اپنے سے ماقبل کی اس آیت کی تعلیل اور اس کے انجام کا بیان ہے۔
﴿یٰٓــاَ یُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لِمَ تَقُوْلُوْنَ مَا لَا تَفْعَلُوْنَ﴾ (الصف: ۲)
’’یہ بات بڑی سنگین ہے کہ انسان دوسروں سے وہ بات کرے جن پر وہ خود عمل نہیں کرتا۔‘‘
جب آپ دوسروں کو کسی بات کی تلقین کرتے ہیں اور خود اس پر عمل نہیں کرتے تو اس کی یا تو یہ وجہ ہو سکتی ہے کہ آپ کذب بیانی سے کام لے رہے ہیں اور لوگوں سے ڈرتے ہوئے انہیں ایک ایسی بات کہہ رہے ہیں جس کی کوئی حقیقت نہیں ہے، یا پھر آپ اپنے آپ کو اس بات سے برتر خیال کرتے ہیں ، آپ لوگوں کو اس بات کا حکم دیتے ہیں مگر خود اس پر عمل نہیں کرتے، لوگوں کو اس سے روکتے ہیں مگر خواس پر عمل کرتے ہیں ۔
آیت میں جن صفات کا ذکر ہے، وہ ہیں : مقت اور یہ کہ اس میں تفاوت پایا جاتا ہے بدلیل (کبر مقتا)اور سلوکی اعتبار سے اس بات سے خبردار کیا گیا ہے کہ انسان دوسروں کو تو کسی بات کی تلقین کرے مگر خود اس پر عمل نہ کرے۔
صفت مجییٔ اور اتیان پر مشتمل آیات
٭ مؤلف نے صفت مجییٔ اور اتیان کے اثبات پر چار آیات ذکر کی ہیں :
پہلی آیت: ﴿ہَلْ یَنْظُرُوْنَ اِلَّآ اَنْ یَّاْتِیَہُمُ اللّٰہ ُفِیْ ظُلَلٍ مِّنَ الْغَمَامِ وَ الْمَلٰئِکَۃُ وَ قُضِیَ الْاَمْرُ﴾ (البقرۃ: ۲۱۰) ’’وہ نہیں انتظار کرتے مگر صرف یہ کہ آجائے ان کے پاس اللہ بادلوں کے سائبانوں میں اور فرشتے بھی اور کام کو تمام کر دیا جائے۔‘‘
[ہَلْ یَنْظُرُوْنَ]… (ہَلْ)استفہام بمعنی نفی ہے، یعنی وہ انتظار نہیں کرتے۔ نحوی قاعدہ کی رو سے (الاّ) جب بھی استفہام کے بعد آئے گا، استفہام نفی کے لیے ہوگا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’ہل انت الا اصبع دمیت‘‘[1] یعنی ما انت ’’تو نہیں ہے۔‘‘
اس جگہ ﴿یَنْظُرُوْنَ﴾ (ینتظرون) کے معنی میں ہے، اس لیے کہ وہ (إلٰی) کے ساتھ متعدی نہیں ہے، اگر وہ الی کے ساتھ متعدی ہو تو عام طور پر آنکھ کے ساتھ دیکھنے کے معنی میں آتا ہے اور جب متعدی بنفسہاہو تو پھر انتظار کرنے کے معنی میں آتا ہے، یعنی یہ تکذیب کرنے والے نہیں انتظار کرتے مگر اس بات کا اللہ ان کے پاس بادلوں کے سائے میں آجائے اور یہ قیامت کے دن ہوگا۔
[فِیْ ظُلَلٍ]… فی (مع) کے معنی میں ہے جو کہ مصاحبت کے لیے ہے ناکہ ظرفیت کے لیے، اس لیے کہ اگر وہ ظرفیت کے لیے ہو تو اس کا معنی ہوگا کہ انہوں نے اللہ کو گھیر رکھا ہے۔ حالانکہ مخلوقات میں سے کوئی بھی چیز اسے گھیر نہیں سکتی،
|