Maktaba Wahhabi

218 - 552
آوازوں کو گھیر رکھا ہے، میں گھر کے ایک کونے میں تھی اور اس کی بعض باتیں مجھے بھی سنائی نہیں دے رہی تھیں ۔ سمع کے اضافت کی قسمیں اللہ تعالیٰ کی طرف مضاف سمع کی دو قسمیں ہیں : ۱۔ سمع بمعنی ادراک الصوت، اس کا تعلق مسموعات کے ساتھ ہوتا ہے۔ ۲۔ سمع بمعنی استجابت، اس کا معنی یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے دعا کرنے والے کی دعا کو قبول فرما لیا ہے۔ سمع بمعنی ادراک الصوت کی اقسام سمع بمعنی ادراک الصوت کی تین قسمیں ہیں : الف:…جس سے تہدید مقصود ہوتی ہے۔ ب:…جس سے تائید مقصود ہوتی ہے۔ ج:…جس سے اللہ تعالیٰ کے محیط ہونے کو بیان کرنا مقصود ہوتا ہے۔ ۱۔ جس سمع سے مقصود تہدید ہوتی ہے، اس کی مثال یہ ارشاد باری ہے: ﴿اَمْ یَحْسَبُوْنَ اَنَّا لَا نَسْمَعُ سِرَّہُمْ وَنَجْوَاہُمْ﴾ (الزخرف: ۸۰) ’’کیا ان کا یہ خیال ہے کہ ان ہم ان کی مخفی باتوں اور سرگوشیوں کو نہیں سن سکتے۔‘‘ نیز یہ ارشاد ربانی: ﴿لَقَدْ سَمِعَ اللّٰہُ قَوْلَ الَّذِیْنَ قَالُوْٓا اِنَّ اللّٰہَ فَقِیْرٌ وَّ نَحْنُ اَغْنِیَآئُ﴾ (آل عمران: ۱۸۱) ’’یقینا اللہ نے ان لوگوں کی بات سن لی جنہوں نے یہ کہا کہ اللہ فقیر اور ہم غنی ہیں ۔‘‘ ۲۔ جس سمع سے تائید مقصود ہوتی ہے اس کی مثال یہ قرآنی آیت ہے: ﴿اِنَّنِیْ مَعَکُمَآ اَسْمَعُ وَ اَرٰی﴾ (طٰہٰ: ۴۶) ’’بے شک میں تم دونوں (موسیٰ وہارون) کے ساتھ ہوں ، سن رہا ہوں اور دیکھ رہا ہوں ۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے موسیٰ وہارون کی نصرت وحمایت کرنے کی غرض سے انہیں یہ بتایا کہ وہ ان کے ساتھ ہے، جو کچھ وہ کہیں گے اور جو کچھ ان سے کہا جائے گا وہ اسے سن رہا ہوگا، وہ انہیں بھی دیکھ رہا ہوگا اور جس کی طرف انہیں بھیجا جا رہا ہے اسے بھی۔ وہ کیا کریں گے اور ان کے ساتھ کیا کچھ کیا جائے گا، وہ اسے بھی دیکھ رہا ہوگا۔ ۳۔ جس سمع کے ساتھ اس کے محیط ہونے کو بیان کرنا مقصود ہوتا ہے اس کی مثال بھی یہ آیت ہے: ﴿قَدْ سَمِعَ اللّٰہُ قَوْلَ الَّتِیْ تُجَادِلُکَ فِیْ زَوْجِہَا وَتَشْتَکِیْٓ اِِلَی اللّٰہِ﴾ (المجادلۃ: ۱) ’’یقینا اللہ تعالیٰ نے اس عورت کی بات سن لی جو اپنے خاوند کے بارے میں آپ سے جدال کر رہی تھی اور اللہ تعالیٰ کے سامنے شکایت کر رہی تھی۔‘‘
Flag Counter