Maktaba Wahhabi

134 - 552
شرح:… [ الْعَلِیْمُ] اس پر گفتگو ہو چکی ہے۔ [الْخَبِیْرُ] … امور کے اندروں کو بخوبی جاننے والا، یہ وصف اعم کے بعد وصف اخص ہے، یعنی امور کے ظاہر کا علم رکھنے والا اور ان کے اندروں سے باخبر، اسی طرح اندروں کے علم کا دو دفعہ ذکر ہوا، ایک دفعہ بطریق عموم اور دوسری دفعہ بطریق خصوص، تاکہ کسی کے ذہن میں یہ خیال نہ آئے کہ رب تعالیٰ کا علم ظواہر کے ساتھ مختص ہے۔ عام کے بعد خاص جس طرح معانی میں ہوتا ہے، اسی طرح اعیان میں بھی ہوا کرتا ہے۔ مثلاً:﴿تَنَزَّلُ الْمَلٰٓئِکَۃُ وَالرُّوْحُ فِیْہَا﴾ (القدر: ۴)’’اس رات ملائکہ اور روح اترتے ہیں ۔‘‘ روح سے مراد جبرئیل امین علیہ السلام ہیں اور ان کا شمار بھی فرشتوں میں ہوتا ہے، جبرئیل علیہ السلام کا خاص طور پر ذکر کرنے کی وجہ ان کے عزوشرف کا اظہار ہے، اس طرح ان کاذکر دو دفعہ ہوا، ایک دفعہ بالعموم اور دوسری دفعہ بالخصوص۔ اس آیت میں اللہ تعالیٰ کے اسماء میں سے دو کا ذکر ہوا ہے: یعنی العلیم اور الخبیر کا اور صفات میں سے: علم اور خبر کا۔ اور اس نے فائدہ یہ دیا کہ اللہ تعالیٰ کے علیم وخبیر ہونے پر ایمان رکھنے سے انسان کے دل میں اللہ کے خوف وخشیت میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے۔ مخفی طور پر بھی اور اعلانیہ طور پر بھی۔ صفت علم اور اس پر دلائل ٭ مؤلف رحمہ اللہ فرماتے ہیں : (( وَقَوْلِہِ : ﴿یَعْلَمُ مَا یَلِجُ فِی الْاَرْضِ وَ مَا یَخْرُجُ مِنْہَا وَ مَا یَنْزِلُ مِنَ السَّمَآئِ وَمَا یَعْرُجُ فِیْہَا﴾ (سباء: ۲) … )) ’’وہ جانتا ہے جو کچھ داخل ہوتا ہے زمین میں اور جو کچھ اس سے نکلتا ہے، اور جو اترتا ہے آسمان سے اور جو چڑھتا ہے اس میں ۔‘‘ ﴿وَ عِنْدَہٗ مَفَاتِحُ الْغَیْبِ لَا یَعْلَمُہَآ اِلَّا ہُوَ وَ یَعْلَمُ مَا فِی الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَ مَا تَسْقُطُ مِنْ وَّ رَقَۃٍ اِلَّا یَعْلَمُہَا وَ لَا حَبَّۃٍ فِیْ ظُلُمٰتِ الْاَرْضِ وَ لَا رَطْبٍ وَّ لَا یَابِسٍ اِلَّا فِیْ کِتٰبٍ مُّبِیْنٍo﴾ (الانعام: ۵۹) ’’اور اسی کے پاس ہیں چابیاں غیب کی جسے اس کے علاوہ کوئی نہیں جانتا، اور وہ جانتا ہے جو کچھ خشکی اور سمندر میں ہے۔ اور نہیں گرتا کوئی بھی پتہ مگر وہ اسے جانتا ہے اور نہ ہی کوئی دانہ ہے زمین کے اندھیروں میں اور نہ کوئی تر اور نہ کوئی خشک، مگر وہ کھلی کتاب میں درج ہیں ۔‘‘ ﴿وَ مَا تَحْمِلُ مِنْ اُنْثٰی وَ لَا تَضَعُ اِلَّا بِعِلْمِہٖ﴾ (فاطر: ۱۱) ’’اور نہیں حاملہ ہوتی کوئی عورت اور نہ اسے جنتی ہے مگر یہ اس کے علم میں ہوتا ہے۔‘‘ وَقَوْلِہِ: ﴿لِتَعْلَمُوْا اَنَّ اللّٰہَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ وَّاَنَّ اللّٰہَ قَدْ اَحَاطَ بِکُلِّ شَیْئٍعِلْمًاo﴾ (الطلاق: ۱۲)
Flag Counter