Maktaba Wahhabi

373 - 552
فصل: قیامت کے دن پر ایمان لانے کے بارے میں ٭ مؤلف رحمہ اللہ روز قیامت اور اس کے بارے میں اہل السنہ والجماعہ کے عقیدے پر گفتگو کرنے کا آغاز کرتے ہوئے فرماتے ہیں : ((وَمِنَ الْاِیْمَانِ بِالْیَوْمِ الْآخِرِ: الْاِیْمَانُ بِکُلِّ مَا اَخْبَرَ بِہِ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وسلم مِمَّا یَکُوْنُ بَعْدَ الْمَوْتِ۔)) ’’قیامت کے دن پر ایمان لانے میں ہر اس چیز پر ایمان لانا بھی داخل ہے جس کے بعد از مرگ وقوع پذیر ہونے کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خبر دی ہے۔‘‘ شرح:… روز قیامت پر ایمان لانے کا حکم فریضہ واجبہ ہے، اور دین میں اس کا مرتبہ یہ ہے کہ وہ ایمان کے چھ ارکان میں سے ایک ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اکثر مقامات پر اپنے اور روز قیامت پر ایمان کو ایک ساتھ بیان فرمایا ہے، اس لیے کہ جو شخص روز قیامت پر ایمان نہ رکھتا ہو اس کا اللہ تعالیٰ پر ایمان رکھنا ممکن نہیں ہے۔ جس شخص کا قیامت کے دن پر ایمان نہیں ہوگا وہ کبھی عمل نہیں کرے گا۔ اس لیے کہ انسان قیامت کے دن عزت وکرامت کی امید اور عذاب وسزا کے خوف کی وجہ سے عمل کرتا ہے۔ اگر اس کا اس دن پر ایمان نہیں ہوگا تو وہ ان لوگوں جیسا ہوگا جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: ﴿وَقَالُوْا مَا ہِیَ اِِلَّا حَیَاتُنَا الدُّنْیَا نَمُوْتُ وَنَحْیَا وَمَا یُہْلِکُنَا اِِلَّا الدَّہْرُ﴾ (الجاثیۃ:۲۴) ’’اور انہوں نے کہا نہیں ہے، مگر صرف ہماری دنیا کی زندگی ہم یہیں پر مرتے اور جیتے ہیں ، اور نہیں ہلاک کرتا ہم کو مگر صرف زمانہ ہی۔‘‘ انسان کے لیے پانچ مراحل اور ان پر دلائل یومِ آخرت کو اس نام سے موسوم کرنے کی وجہ یہ ہے کہ اس دن کے بعد کوئی دن نہیں ہوگا۔ وہ آخری مرحلہ ہے۔ انسان کے کل پانچ مراحل ہیں : عدم، حمل، دنیا، برزخ اور آخرت۔ مرحلہ عدم کی دلیل یہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ہَلْ اَتٰی عَلَی الْاِِنسَانِ حِیْنٌ مِّنَ الدَّہْرِ لَمْ یَکُنْ شَیْئًا مَّذْکُوْرًا﴾ (الدھر:۱) ’’کیا زمانے میں انسان پر ایسا وقت بھی آیا ہے کہ وہ کوئی قابل ذکر شی نہ تھا؟‘‘ دوسری جگہ ارشاد ہوتا ہے:
Flag Counter