Maktaba Wahhabi

442 - 552
لکھ دیا تھا، اس وقت اس کا عرش پانی پر تھا۔‘‘ [1] تقدیر اللہ کے علم کے تابع ہے ٭ مؤلف رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ((وَہٰذَا التَّقْدِیْرُ التَّابِعُ لِعِلْمِہِ سُبْحَانَہُ یَکُوْنُ فِیْ مَوَاضِعَ جُمْلَۃً وَ تَفْصِیْـلًا۔)) ’’اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے علم کے تابع یہ تقدیر اجمالا اور تفصیلاً کچھ دیگر مقامات میں بھی ہوتی ہے۔‘‘ شرح:…[فِیْ مَوَاضِعَ] … یعنی لوح محفوظ کے علاوہ کچھ دیگر مقامات میں بھی ہوتی ہے۔‘‘ پھر وہ ان مقامات کی اس طرح وضاحت کرتے ہیں : ((فَقَدْ کَتَبَ فِیْ اللَّوْحِ الْمَحْفُوْظِ مَا شَائَ۔ ’’ وَاِذَا خَلَقَ جَسَدَ الْجَنِیْنِ قَبْلَ نَفْحَ الرُّوْحِ فِیْہِ ؛ بَعَثَ اِلَیْہِ مَلَکًا ، فَیُؤْمَرُ بِاَرْبَعِ کَلِمَاتٍ ، فَیُقَالُ لَہُ: اکْتُبْ رِزْقَہُ وَاَجَلَہُ وَعَمَلَہُ وَشَقِيٌّ اَمْ سَعِیْدٌ وَنَحْوَ ذٰلِکَ۔)) ’’اس نے جو کچھ چاہا لوح محفوظ میں لکھا‘‘ جنین کا جسم پیدا کرنے کے بعد اور اس میں روح پھونکنے سے قبل اللہ تعالیٰ اس کی طرف فرشتہ بھیجتا ہے اور اسے چار چیزوں کا حکم دیا جاتا ہے، پس اس سے کہا جاتا ہے: اس کا رزق، اس کا وقت مقرر، اس کا عمل اور اس کا بد نصیب ہونا یا خوش نصیب ہونا لکھ دے، اور اس طرح کی دوسری تقدیر۔‘‘ اور وہ دو جگہیں ہیں : پہلی جگہ: لوح محفوظ، اس کی دلیل اور تفصیل پہلے گزر چکی ہے۔ دوسری جگہ: کتابۃ عمر یہ جو کہ ماں کے پیٹ میں جنین کی لکھی جاتی ہے۔ تیسری جگہ کی طرف انہوں نے ’’ونحو ذلک‘‘ کہہ کر اشارہ کیا ہے، اور یہ ہے سالانہ تقدیر، جو شب قدر میں لکھی جاتی ہے؛ اس رات میں اس سال ہونے والی اہم چیزیں لکھی جاتی ہیں ۔ جیسا کہ اللہ نے فرمایا: ﴿فِیْہَا یُفْرَقُ کُلُّ اَمْرٍ حَکِیْمٍo اَمْرًا مِّنْ عِنْدِنَا اِِنَّا کُنَّا مُرْسِلِیْنَo﴾ (الدخان:۵۔۴) ’’اس رات میں فیصلہ کیا جاتا ہے ہر پراز حکمت کام کا، یعنی حکم دیا ہے ہماری طرف سے یقینا ہم ہی بھیجنے والے ہیں ۔‘‘ غالی قدریہ کا تقدیر سے انکار ٭ مؤلف رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ((فہذا التقدیر قد کان ینکرہ غلاۃ القدریۃ قدیماً وینکروہ الیوم قلیل۔))
Flag Counter