Maktaba Wahhabi

500 - 552
شرح:…سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے صدیقہ ہونے کی وجہ ان کی طرف سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی درجہ کمال کی تصدیق، ان کے ساتھ صدق و وفا اور واقعہ افک کے دوران منافقین کی طرف سے ایذاء رسانیوں پر صبر جمیل ہے، ان کے صدق شعار ہونے اور اللہ تعالیٰ پر ان کے ایمان کی سچائی پر یہ بات بھی دلالت کرتی ہے کہ جب ان کی برأت کے اعلان پر مشتمل قرآنی آیات کا نزول ہوا تو وہ کہنے لگیں : میں اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی کی تعریف نہیں کروں گی۔ یہ چیز ان کے ایمان و صدق کے کمال پر دلالت کرتی ہے۔ رہا ان کا بنت صدیق ہونا، تو یہ بھی ایسی ہی حقیقت ہے۔ اس لیے کہ ان کے باپ اس امت کے ہی نہیں بلکہ تمام امتوں کے صدیق ہیں ، یہ امت تمام امتوں سے افضل ہے، اور اس امت کے صدیق دیگر تمام امتوں کے صدیق ہیں ’’علی النساء‘‘ اس کا ظاہر عموم ہے۔ یعنی تمام عورتوں پر۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس سے مراد اس وقت موجود ازواج مطہرات ہیں ۔ لہٰذا اس حکم میں خدیجہ داخل نہیں ہے۔ لیکن حدیث کا ظاہر عموم ہے۔ اس لیے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’مردوں میں سے تو بہت سارے لوگ کامل ہوئے مگرعورتوں میں سے بجز فرعون کی بیوی آسیہ، مریم بنت عمران اور خدیجہ بنت خویلد کے کوئی بھی کامل نہیں ہوئی، اور عورتوں پر عائشہ کو وہی فضیلت حاصل ہے جو ثرید کو دیگر تمام کھانوں پر۔‘‘ اس حدیث کو شیخین [1] نے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے ذکر کے بغیر روایت کیا ہے اور یہ اس بات کی دلیل ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہما مطلقاً تمام عورتوں سے افضل ہیں ۔ مگر یہ بات یاد رہے کہ وہ نسب کے اعتبار سے سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا سے افضل نہیں ہیں ۔ وہ نسب کے اعتبار سے عائشہ رضی اللہ عنہا سے اشرف و افضل ہیں ۔ علاوہ ازیں عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا اس قدر عظیم فضائل و مناقب سے متصف ہیں کہ کوئی بھی دوسری عورت انہیں حاصل کرنے سے قاصر ہے مولف کے کلام سے بظاہر یوں لگتا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ دونوں بیویاں ایک ہی مقام و مرتبہ پر فائز ہیں ۔ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا اور خدیجہ رضی اللہ عنہا میں سے افضل کون؟ علماء کا اس مسئلہ میں اختلاف ہے۔بعض علماء کے نزدیک خدیجہ رضی اللہ عنہا افضل ہیں ، اس لیے کہ انہیں کچھ ایسی خوبیوں سے نوازا گیا تھا جو عائشہ رضی اللہ عنہا میں موجود نہیں تھیں ۔ جبکہ بعض دوسرے علماء عائشہ رضی اللہ عنہا کو افضل قرار دیتے ہیں ، جس کی ایک دلیل تو یہ حدیث ہے، نیز اس لیے بھی کہ ان کی بعض خصوصیات میں خدیجہ رضی اللہ عنہا ان کی شراکت دار نہیں ہیں ۔ علماء کی ایک تیسری جماعت تفصیل بیان کرتے ہوئی کہتی ہے کہ ان دونوں میں سے ہر ایک میں ایسی خوبیاں و دیعت کی گئی تھیں کہ ان میں دوسری اس کا جواب نہیں رکھتی، آغاز رسالت میں خدیجہ رضی اللہ عنہا نے جو عظیم کردار ادا کیا عائشہ رضی اللہ عنہا کے لیے
Flag Counter