سے اللہ تعالیٰ کے لیے فرح کے اثبات کے ساتھ بندوں پر اس کی کمال رحمت و ارفت کا بھی اثبات ہوتا ہے، اسے اس بات سے بڑی محبت ہے کہ اس سے دور بھاگنے والا عاصی اپنی معصیت سے باز آجائے، اس کی طرف رجوع کرے اور اس کے حضور صدق دل سے توبہ کرے۔
اس حدیث کے سلوکی فوائد
سلوکی اعتبار سے یہ حدیث ہمیں یہ فائدہ دیتی ہے کہ ہم سے جب بھی کسی گناہ کا ارتکاب ہو جائے تو فوراً اللہ تعالیٰ کے سامنے اس سے توبہ کریں ۔
توبہ کی شرائط
اللہ تبارک و تعالیٰ متقین کے اوصاف گنواتے ہوئے فرماتا ہے:
﴿وَ الَّذِیْنَ اِذَا فَعَلُوْا فَاحِشَۃً اَوْ ظَلَمُوْٓا اَنْفُسَہُمْ ذَکَرُوا اللّٰہَ فَاسْتَغْفَرُوْا لِذُنُوْبِہِمْ وَمَنْ یَّغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلَّا اللّٰہُ﴾ (اٰل عمران: ۱۳۵)
’’اور وہ لوگ کہ جب وہ کسی بے حیائی کا ارتکاب کر لیتے ہیں ، یا اپنی جانوں پر ظلم کر بیٹھتے ہیں تو اللہ تعالیٰ کو یاد کرتے ہیں اور پھر اپنے گناہوں کی معافی مانگتے ہیں ، اور اللہ کے علاوہ گناہوں کو کون معاف کرتا ہے۔‘‘
بے حیائی سے مراد زنا، لواطت اور ذوات المحارم سے نکاح کرنے جیسی برائیاں ہیں ، فرمان باری تعالیٰ ہے:
﴿وَ لَا تَنْکِحُوْا مَا نَکَحَ اٰبَآؤُکُمْ مِّنَ النِّسَآئِ اِلَّا مَا قَدْ سَلَفَ اِنَّہٗ کَانَ فَاحِشَۃً وَّ مَقْتًا وَ سَآئَ سَبِیْلًاo﴾ (النساء: ۲۲)
’’اور تم ان عورتوں سے نکاح نہ کرو جن سے تمہارے باپ نکاح کر چکے ہوں ، مگر جو کچھ پہلے ہو چکا، بیشک وہ بے حیائی اور ناراضی کا کام اور بہت ہی برا طریقہ ہے۔‘‘
﴿وَ لَا تَقْرَبُوا الزِّنٰٓی اِنَّہٗ کَانَ فَاحِشَۃً وَ سَآئَ سَبِیْلًاo﴾ (الاسراء: ۳۲)
’’اور زنا کے قریب بھی نہ جاؤ بیشک وہ بے حیائی کا کام ہے اور بہت ہی برا طریقہ ہے۔‘‘
اور حضرت لوط علیہ السلام نے اپنی قوم سے فرمایا تھا:
﴿اَتَاْتُوْنَ الْفَاحِشَۃَ﴾ (الاعراف: ۸۰) ’’کیا تم بے حیائی کا ارتکاب کرتے ہو۔‘‘
الغرض اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ وہ کسی بے حیائی کا ارتکاب کرنے یا اپنی جانوں پر ظلم ڈھانے کے بعد اللہ تعالیٰ کی عظمت ورفعت اور اس کی سزا کو یاد کرتے اور توبہ کرنے والوں کے اجر وثواب کو ذہن میں لاتے ہیں تو انہوں نے جو کچھ بھی کیا ہو اس سے اللہ تعالیٰ کے حضور توبہ کرتے اور اپنے گناہوں کی معافی کے خواستگار ہوتے ہیں تو اللہ ان کی مغفرت فرما دیتا ہے کہ اس کے علاوہ گناہوں کو معاف کرنے والا بھی تو کوئی نہیں ۔
جب آپ کو معلوم ہوگا کہ اللہ تعالیٰ آپ کی توبہ سے بڑا خوش ہوتا ہے تو یقینا آپ توبہ کرنے پر بڑے حریص ہوں گے۔
|