اس طرح ہم جن ملائکہ کے ناموں اور ان کے وظائف سے آگاہ ہیں ، ان کے ان ناموں اور وظائف پر بھی ایمان رکھتے ہیں ۔ملائکہ وجود بھی رکھتے ہیں اور اس کی دلیل یہ ارشاد باری ہے:
﴿جَاعِلِ الْمَلٰٓئِکَۃِ رُسُلًا اُولِیْٓ اَجْنِحَۃٍ﴾ (فاطر: ۱)
’’وہ فرشتوں کو قاصد بنانے والا ہے جو دو دو … پروں والے ہیں ۔‘‘
اس کی دوسری دلیل یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جبرئیل امین علیہ السلام کو اس کی اس صورت میں دیکھا، جس پر اسے پیدا کیا گیا تھا، اس وقت اس کے چھ سو پر تھے اور اس نے افق کو بھر رکھا تھا۔[1] جبکہ بعض لوگ انہیں ارواح تسلیم کرتے ہیں ۔
اگر کوئی شخص یہ سوال کرے کہ کیا ملائکہ ذوی العقول ہیں ؟ تو اس سے یہ پوچھا جائے گا کہ کیا آپ صاحب عقل ہیں ؟ یہ سوال تو کوئی دیوانہ شخص ہی کر سکتا ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
﴿لَا یَعْصُوْنَ اللّٰہَ مَا اَمَرَہُمْ وَیَفْعَلُوْنَ مَا یُؤْمَرُوْنَ﴾ (التحریم: ۶)
’’نہیں وہ نافرمانی کرتے اللہ کی اور اسی طرح کرتے ہیں جس طرح کرنے کا انہیں حکم ہوتا ہے ۔‘‘
اگر وہ عقل سے محروم ہوں تو کیا ان لفظوں سے ان کی تعریف کی جا سکتی ہے؟
﴿یُسَبِّحُوْنَ الَّیْلَ وَ النَّہَارَ لَا یَفْتُرُوْنَo﴾ (الانبیاء: ۲۰)
’’وہ رات دن تسبیح کرتے رہتے ہیں ، اکتاتے نہیں ۔‘‘
اور جو تبلیغ وحی کا فریضہ انجام دیتے ہیں ۔ کیا وہ عقل سے محروم ہیں ؟ کیا جو شخص خود عقل وشعور سے عاری ہو وہ ان کے بارے میں یہ کہنے کا حق رکھتا ہے کہ وہ ذوی العقول نہیں ہیں ؟
اللہ کی کتابوں پر ایمان لانا
[وَکُتُبِہِ] …یعنی ہم ان کتابوں پر ایمان لاتے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے اپنے رسولوں پر اتارا۔
ہر رسول صاحب کتاب ہوا کرتا ہے، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
﴿لَقَدْ اَرْسَلْنَا رُسُلَنَا بِالْبَیِّنَاتِ وَاَنْزَلْنَا مَعَہُمُ الْکِتٰبَ وَالْمِیزَانَo﴾ (الحدید:۲۵)
’’یقینا ہم نے اپنے رسولوں کو کھلی نشانیوں کے ساتھ بھیجا اور ان کے ساتھ کتابیں اتاریں اور میزان بھی۔‘‘
اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ہر رسول پر نزول کتاب ہوتا ہے، مگر ہم ان تمام کتابوں کا علم نہیں رکھے، ہم صرف ان کتابوں کا علم رکھتے ہیں ۔ حضرت ابراہیم اور حضرت موسیٰ علیہما السلام کے صحیفے، تورات، انجیل، زبور، اور قرآن۔ بعض علماء کے نزدیک موسوی صحیفوں سے مراد تورات ہے، جبکہ بعض دوسرے انہیں تورات سے الگ تسلیم کرتے ہیں ، پہلی صورت میں آسمانی کتابوں کی تعداد پانچ اور دوسری صورت میں چھ ہے، مگر اس کے باوصف ہم ہر ایک کتاب پر اجمالاً ایمان رکھتے ہیں جسے اللہ تعالیٰ نے اپنے کسی بھی رسول پر اتارا اگرچہ ہمیں اس کا علم نہ ہی ہو۔
|