Maktaba Wahhabi

64 - 552
پہلی وجہ: یہ لفظ قرآن مجید میں استعمال ہوا ہے۔ اللہ فرماتا ہے: ﴿یُحَرِّفُوْنَ الْکَلِمَ عَنْ مَّوَاضِعَہٖ﴾ (النساء: ۴۶)’’وہ کلمات کو ان کی اصلی جگہوں سے تبدیل کرتے ہیں ۔‘‘ قرآن کی تعبیر غیر قرآن سے اولیٰ ہے، اس لیے کہ یہ معنیٰ پر زیادہ دلالت کرتی ہے۔ دوسری وجہ: یہ تعبیر صورت حال پر زیادہ دلالت کرتی اور عدل سے زیادہ قریب ہے۔ دلیل کے بغیر کی گئی تاویل کو اس نام سے موسوم نہ کرنا عدل نہیں ہے بلکہ عدل یہ ہے کہ اسے وہی نام دیا جائے جو اس کا حق ہے اور وہ تاویل نہیں بلکہ تحریف ہے۔[1] تیسری وجہ: دلیل کے بغیر تاویل کرنا باطل ہے، جس سے دور رہنا اور اس سے نفرت کرنا واجب ہے۔ اس قسم کی تاویل سے نفرت دلانے کے لیے لفظ تحریف کا استعمال زیادہ موثر ہے، اس لیے کہ تحریف کو کوئی بھی قبول نہیں کرتا، جبکہ تاویل ایک نرم سا لفظ ہے جسے قبول کرنا آسان ہے، جہاں تک تحریف کا تعلق ہے تو صرف اسے یہ نام دینے سے ہی انسان اس سے متنفر ہو جاتا ہے۔ جب صورت حال یہ ہے تو طریق سلف کی مخالفت کرنے والوں کے لیے لفظ تحریف کا استعمال لفظ تاویل کے استعمال سے زیادہ مناسب ہے۔ چوتھی وجہ: ہر تاویل مذموم نہیں ہوتی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’یا اللہ! اسے دین میں سمجھ عطا فرما اور اسے تاویل سکھا۔‘‘[2] اور اللہ فرماتا ہے: ﴿وَ مَا یَعْلَمُ تَاْوِیْلَہٗٓ اِلَّا اللّٰہُ وَ الرّٰسِخُوْنَ فِی الْعِلْمِ﴾ (اٰل عمران: ۷) ’’اور اس کی تاویل صرف اللہ جانتا ہے اور علم میں رسوخ رکھنے والے۔‘‘ تاویل کے معانی اللہ نے ان کی تعریف اس لیے فرمائی ہے کہ وہ تاویل کا علم رکھتے ہیں ۔ہر طرح کی تاویل مذموم نہیں ہوتی، اس لیے کہ وہ متعدد معانی میں استعمال ہوتی ہے، مثلاً: تفسیر، عاقبت وانجام اور لفظ کو اس کے ظاہری معنی سے ہٹا دینا۔ (ا) تاویل بمعنی تفسیر:اکثر مفسرین جب کسی قرآنی آیت کی تفسیر کرتے ہیں تو یوں کہا کرتے ہیں : ارشاد باری تعالیٰ کی تاویل اس طرح سے ہے، پھر اس کا معنی بتاتے ہیں ۔ تفسیر کو تاویل کا نام دینے کی وجہ یہ ہے کہ اس میں کلام کو اس کے مرادی معنی کی طرف پھیر دیا جاتا ہے۔ (ب) تاویل بمعنی کسی چیز کا انجام: یہ لفظ طلب (امرونہی) میں بھی وارد ہو سکتا ہے اور خبر میں بھی۔ خبر میں اس کے ورود کی مثال یہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ہَلْ یَنْظُرُوْنَ اِلَّا تَاْوِیْلَہٗ یَوْمَ یَاْتِیْ تَاْوِیْلُہٗ یَقُوْلُ الَّذِیْنَ نَسُوْہُ مِنْ قَبْلُ قَدْ جَآئَ تْ رُسُلُ رَبِّنَا
Flag Counter