مَتِیْنٌo﴾ (الاعراف: ۱۸۲۔ ۱۸۳)
’’اور جن لوگوں نے ہماری آیتوں کی تکذیب کی ہم انہیں آہستہ آہستہ پکڑیں گے ایسی جگہ سے کہ انہیں معلوم بھی نہ ہو، اور میں انہیں مہلت دیتا ہوں یقینا میری تدبیر بڑی مضبوط ہے۔‘‘
اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بیشک اللہ ظالم کو مہلت دیتا ہے، یہاں تک کہ جب اسے پکڑتا ہے تو اسے چھوڑتا نہیں ۔‘‘ پھر آپ نے اس آیت کی تلاوت فرمائی:
﴿وَ کَذٰلِکَ اَخْذُ رَبِّکَ اِذَا اَخَذَ الْقُرٰی وَ ہِیَ ظَالِمَۃٌ اِنَّ اَخْذَہٗٓ اَلِیْمٌ شَدِیْدٌo﴾ (ہود: ۱۰۲) [1]
’’اور تیرے رب کی پکڑ اسی طرح ہی ہوتی ہے، جب وہ پکڑتا ہے بستیوں کو اور وہ ظالم ہوتی ہیں ، یقینا اس کی پکڑ دکھ دینے والی بڑی سخت ہوتی ہے۔‘‘
مزید فرمایا گیا:
﴿فَلَمَّا نَسُوْا مَا ذُکِّرُوْا بِہٖ فَتَحْنَا عَلَیْہِمْ اَبْوَابَ کُلِّ شَیْئٍ حَتّٰٓی اِذَا فَرِحُوْا بِمَآ اُوْتُوْٓا اَخَذْنٰہُمْ بَغْتَۃً فَاِذَا ہُمْ مُّبْلِسُوْنَo فَقُطِعَ دَابِرُ الْقَوْمِ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا وَ الْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَo﴾ (الانعام: ۴۴۔ ۴۵)
’’پھر جب وہ بھول گئے اس کو جس کی انہیں نصیحت کی گئی تھی تو ہم نے ان پر ہر چیز کے دروازے کھول دیئے، یہاں تک کہ جب وہ خوش ہوئے اس پر جو انہیں دیا گیا تھا تو ہم نے انہیں اچانک پکڑ لیا تب وہ مایوس ہونے لگے۔‘‘
اگر انسان اللہ تعالیٰ کی اطاعت پر مقیم ہو اور اسے اس کی طرف سے نوازا جا رہا ہو تو ہم یہ سمجھیں گے کہ یہ اللہ کی رضیٰ سے صادر ہو رہا ہے۔
صفات غضب، ناراضی، کراہت اور بغض والی آیات
٭ مؤلف رحمہ اللہ نے ان صفات کے بارے میں پانچ آیات ذکر کی ہیں :
پہلی آیت: ﴿وَ مَنْ یَّقْتُلْ مُؤْمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَآؤُہٗ جَہَنَّمُ خٰلِدًا فِیْہَا وَ غَضِبَ اللّٰہُ عَلَیْہِ وَ لَعَنَہٗ﴾ (النساء: ۹۳) ’’اور جو شخص کسی مومن کو عمداً قتل کرے گا تو اس کی سزا جہنم ہے جس میں وہ ہمیشہ رہے گا، اور اللہ اس پر ناراض ہوگا اور اس پر لعنت بھی کرے گا۔‘‘
کیا قاتل ہمیشہ جہنم میں رہے گا؟
شرح:…[وَمَنْ] … (من) شرطیہ ہے جو کہ عموم کا فائدہ دیتا ہے۔
[مُؤْمِنًا]… مومن وہ شخص ہے جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول پر ایمان رکھتا ہو، اس سے ساتھ کافر اور منافق خارج ہوگئے، لیکن جو شخص کسی ایسے کافر کو قتل کر ڈالے جس کا مسلمانوں سے معاہدہ ہے، یا وہ ذمی ہے یا اسے امان حاصل ہے تو وہ
|