Maktaba Wahhabi

565 - 552
[الفضائل]… یہ فضیلۃ کی جمع ہے، وہ اعلیٰ خوبیاں جن کے ساتھ انسان متصف ہو، مثلاً علم، عبادت، اور زہد وکرم وغیرہا۔ فضائل عز وشرف کے حصول کا ذریعہ ہوا کرتے ہیں ۔ طائفہ منصورہ ٭ مؤلف رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ((وفیہم الابدال وفیہم ائمۃ الدین الذین اجمع المسلمون علی ہدایتہم وہم الطائفۃ المنصورۃ۔)) ’’اور ان میں ابدال بھی ہیں اور ائمہ دین بھی، جن کی ہدایت پر مسلمانوں کا اجماع ہے اور وہی طائفہ منصورہ ہیں ۔‘‘ شرح:… [الابدال]…یہ بدل کی جمع ہے، ابدال وہ لوگ ہوتے ہیں جو علم اور عبادت میں دوسروں سے ممتاز ہوں ، انہیں اس نام سے موسوم کرنے کی وجہ یا تو یہ ہے کہ ان میں سے جب کوئی فوت ہو جاتا ہے تو اس کا بدل اس کی جگہ لیتا ہے۔ یا اس لیے کہ وہ اپنی برائیوں کو اچھائیوں میں تبدیل کر لیتے ہیں ، یا پھر اس لیے کہ وہ لوگوں کے لیے اعلیٰ نمونہ ہوتے ہیں اور جو ان کے غلط اعمال کو صحیح اعمال میں تبدیل کر دیتے ہیں ، یہ بھی کہا جا سکتا کہ انہیں ان تمام خوبیوں اور ان کے علاوہ اس قسم کی دیگر خوبیوں کی وجہ سے اس نام سے موسوم کیا گیا ہے۔ [وہم الطائفۃ المنصورۃ]… یعنی اہل سنت و الجماعت ہی وہ طائفہ منصورہ ہیں ، جس کی اللہ تعالیٰ مدد فرماتا ہے، اس لیے کہ وہ اس ارشاد باری تعالیٰ میں داخل ہیں : ﴿اِِنَّا لَنَنْصُرُ رُسُلَنَا وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا فِی الْحَیَاۃِ الدُّنْیَا وَیَوْمَ یَقُوْمُ الْاَشْہَادُo﴾ (الغافر: ۵۱) ’’بیشک ہم مدد کرتے ہیں اپنے رسولوں کی اور ایمان والوں کی دنیا کی زندگی میں بھی اور جس دن گواہ کھڑے ہوں گے۔‘‘ ان لوگوں کی رب تعالیٰ کی طرف سے مدد کی جاتی ہے اور انجام ان کے ہاتھ میں رہتا ہے۔ مگر نصرت ایزدی کے حصول کے لیے اللہ کی راہ میں مشقتیں برداشت کرنا اور جہاد کرنا ضروری ہوتا ہے، اس لیے کہ اگر آپ یہ سمجھیں کہ آغاز کار میں معاملات طے نہیں ہوسکے تو آپ کو بے بسی اور کاہلی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے، بلکہ صبر وحوصلہ سے کام لیتے ہوئے بار بار کوشش کرنی چاہیے اور لوگوں کی طنزیہ باتوں کو خندہ پیشانی سے برداشت کرنا چاہیے، اس لیے کہ دین کے دشمن بہت زیادہ ہیں ۔اگر آپ یہ سمجھیں کہ میں میدان میں اکیلا ہی کھڑا ہوں ، تو اس سے آپ کے عزم میں کمزوری نہیں کرنی چاہیے، اگرچہ آپ اکیلے ہیں مگر جب تک حق پر ہیں ، جماعت ہیں ، لہٰذا یقین رکھیں کہ آپ کی مدد ضرور کی جائے گی، دنیا میں نہیں تو آخرت میں ضرور کی جائے گی۔ یہ بھی یاد رہے کہ نصرت سے مراد صرف کسی انسان کی نصرت نہیں بلکہ حقیقی نصرت اس حق کی نصرت ہے جس کے آپ داعی ہیں ، اگر آپ اس وقت کمزور ہیں تو اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ آپ ہمیشہ کے لیے نصرت ایزدی سے محروم رہیں
Flag Counter