Maktaba Wahhabi

417 - 552
تتمہ: مؤلف رحمہ اللہ نے جنت کے دروازوں کا ذکر نہیں کیا، جن کی تعداد آٹھ ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿حَتّٰی اِِذَا جَائُ وْہَا وَفُتِحَتْ اَبْوَابُہَا﴾ (الزمر:۷۳) ’’یہاں تک کہ جب وہ اس کے قریب آئیں گے اور اس کے دروازے کھول دے جائیں گے۔‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مکمل وضو کر کے توحید و رسالت کی گواہی دینے والے شخص کے بارے میں فرمایا: ’’اس کے لیے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دیئے جاتے ہیں وہ جس دروازے سے چاہے داخل ہو جائے۔‘‘[1] جنت کے آٹھ دروازے اعمال کے حساب سے ہیں ، اس لیے کہ ہر دروازے کے لیے ایک خاص عمل ہے، نمازی حضرات کو باب الصلاۃ، صدقہ و خیرات کرنے والوں کو باب الصدقہ، مجاہدین کو باب الجہاد اور روزے داروں کو باب الرّیان سے آواز دی جائے گی۔ جن بعض لوگوں کو اللہ تعالیٰ مختلف قسم کے نیک اعمال کی توفیق عطا فرماتا ہے انہیں تمام دروازوں سے آواز دی جائے گی۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اللہ کی راہ میں کسی چیز کا جوڑا خرچ کرنے والے کو جنت کے سب دروازوں سے آواز دی جائے گی: اللہ کے بندے! یہ بہت بہتر ہے…‘‘ [2] اسی حدیث میں آتا ہے: ابوبکر رضی اللہ عنہ کہنے لگے: یا رسول اللہ! آپ پر میرے والدین قربان ہوں … کیا کسی کو ان سب دروازوں سے بھی آواز دی جائے گی؟ آپ نے فرمایا:’’ہاں ، اور مجھے امید کہ آپ انہی میں سے ہوں گے۔‘‘ سوال: اگر جنت کے دروازے اعمال کے حساب سے ہوں گے تو اس سے یہ لازم آئے گا کہ اس شخص کو ان سب دروازوں سے آواز دی جائے جو ان کے اعمال کرتا رہا ہو؟ جواب: کہا جا سکتا ہے کہ جو شخص کسی دروازے کے لیے مخصوص اعمال کثرت سے کرتا رہا اسے اس دروازے سے بلایا جائے گا۔ مثلاً: اگر کوئی شخص نمازیں کثرت سے پڑھتا ہے تو اسے باب الصلاۃ اور زیادہ روزے رکھنے والے کو باب الریان سے آواز دی جائے گی۔ ہر شخص کو ہر نیک عمل میں کثرت حاصل نہیں ہواکرتی۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ انسان بعض اعمال کثرت سے کرتا ہے اور ان میں اس کا جی بھی زیادہ لگتا ہے۔ مگر بعض لوگوں پر اللہ تعالیٰ کا خاص کرم ہوتا ہے اور وہ جملہ اعمال کو بڑی خوشی اور انبساط سے ادا کیا کرتے ہیں ۔ جس طرح کہ اوپر حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کے حوالے بتایا گیا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعتیں ٭ قیامت کے دن کا گیارہواں کام، جس کا مؤلف رحمہ اللہ اس طرح ذکر کرتے ہیں : ((ولہ فی القیامۃ ثلاث شفاعات۔)) ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم قیامت کے دن تین شفاعتیں فرمائیں گے۔‘‘
Flag Counter