صفت علو میں اہل السنہ کی مخالفت کرنے والوں کا ردّ
مگر جو یہ کہتے ہیں کہ اسے کسی جہت کے ساتھ موصوف نہیں کیا جا سکتا، تو ان کا موقف ہے کہ اس سے اس کا جسم ہونا لازم آئے گا جبکہ اجسام متماثل ہوتے ہیں اور یہ تمثیل کو مستلزم ہے لہٰذا ہم اس کے کسی جہت میں ہونے سے انکار کرتے ہیں ۔
مگر ہم ان دونوں گروہوں کی دو وجہوں سے تردید کرتے ہیں :
پہلی وجہ : ان کے احتجاج کو باطل قرار دے کر۔
دوسری وجہ: ادلہ قاطعہ کے ذریعے ان کے قول کی نقیض کا اثبات کر کے۔
۱۔ جو لوگ ذاتی طور پر اللہ تعالیٰ کے ہر جگہ موجود ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں ان سے ہم یہ کہیں گے کہ تمہارا یہ دعویٰ بالکل باطل ہے، اس کی تردید نقلی دلائل سے بھی ہوتی ہے اور عقلی دلائل سے بھی۔
جہاں تک سمعی اور نقلی دلیل کا تعلق ہے تو اللہ تعالیٰ نے اپنی ذات کے لیے علو کا اثبات کیا ہے اور جس آیت سے تم استدلال کرتے ہو وہ تمہارے دعوے کی دلیل نہیں بن سکتی، اس لیے کہ معیت حلول فی المکان کو مستلزم نہیں ہوتی۔ کیا آپ نے عربوں کا یہ قول نہیں سنا کہ: چاند ہمارے ساتھ ہے۔ حالانکہ وہ آسمان پر موجود ہوتا ہے۔ آدمی کہتا ہے: میری بیوی میرے ساتھ ہے۔ حالانکہ وہ مشرق میں ہوتا ہے اور اس کی بیوی مغرب میں ۔ کمان دار اپنی سپاہ سے کہتا ہے: جنگ میں کود پڑو میں تمہارے ساتھ ہوں ۔ حالانکہ وہ اپنے دفتر میں ہوتا ہے اور سپاہ میدان جنگ میں ۔ معیت سے یہ لازم نہیں آتا کہ صاحب ہمیشہ مصاحب کے مکان میں موجود ہو۔ معیت کے معنی کی تحدید اس کے مضاف الیہ کے حساب سے ہوتی ہے، مثلاً ہم کہتے ہیں : اس دودھ کے ساتھ پانی ہے اس جگہ معیت اختلاط کی متقاضی ہے، آدمی کہتا ہے، میرا سامان میرے ساتھ ہے۔ حالانکہ وہ اس کے ساتھ نہیں بلکہ اس کے گھر میں ہوتا ہے، پھر جب اس کا سامان اس کے ساتھ ہوتا ہے تو وہ پھر بھی کہتا ہے۔ میرا سامان میرے ساتھ ہے۔ آپ نے دیکھا کہ ایک ہی کلمہ ہے مگر اضافت کے حساب سے اس کا معنیٰ مختلف ہو جاتا ہے۔ اس بنیاد پر ہم کہتے ہیں کہ مخلوق کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی معیت اس کی دیگر تمام صفات کی طرح اس کے شایان شان ہے۔ پس یہ معیت تامہ حقیقیہ ہے مگر وہ خود آسمان پر ہے۔
رہی دلیل نقلی، تو ان کے اس دعویٰ کے بطلان کے لیے ہم یہ کہتے ہیں کہ جب تم نے یہ کہا کہ اللہ ہر جگہ میرے ساتھ ہے۔ تو اس پر کئی لوازم باطلہ لازم آئیں گے، مثلاً
اولاً: اس سے تعدد یا تجزء لازم آئے گا۔ اور یہ لازم بلا شک باطل ہے اور لازم کا بطلان ملزوم کے بطلان پر دلالت کرتا ہے۔
ثانیا: جب آپ یہ کہیں گے کہ وہ مختلف جگہوں میں میرے ساتھ ہے، تو اس سے یہ لازم آئے گا کہ لوگوں کے اضافے سے اس میں بھی اضافہ ہو اور ان کی کمی سے اس میں بھی کمی آئے۔
ثالثاً: اس سے یہ بھی لازم آئے گا کہ تو گندی جگہوں سے بھی اسے منزہ قرار نہیں دے سکتا، جب تو بیت الخلاء میں بیٹھ کر یہ کہے گا کہ اللہ میرے ساتھ ہے، تو اس سے بڑھ کر اللہ کی توہین کیا ہوگی۔
|