اس سے یہ ارشاد ربانی تعلق رکھتا ہے:
﴿فَلَمَّا قَضَیْنَا عَلَیْہِ الْمَوْتَ﴾ (سباء: ۱۴)’’پھر جب ہم نے اس پر موت کا حکم صادر کیا۔‘‘
نیز:… ﴿وَ قَضَیْنَآ اِلٰی بَنِیْٓ اِسْرَآئِ یْلَ فِی الْکِتٰبِ لَتُفْسِدُنَّ فِی الْاَرْضِ مَرَّتَیْنِ وَ لَتَعْلُنَّ عُلُوًّا کَبِیْرًا﴾ (بنی اسرائیل: ۴)
’’اور ہم نے کتاب میں بنی اسرائیل سے کہہ دیا تھا کہ تم زمین میں دو مرتبہ ضرور فساد مچاؤ گے اور بڑی بری قسم کی سرکشی کرو گے۔‘‘
دوسرا معنی : مقضی، یعنی جس چیز کا فیصلہ کیا گیا، اس کی دو قسمیں ہیں :
پہلی قسم: جس چیز کا شرعاً فیصلہ کیا گیا، اس پر راضی ہونا اور اسے قبول کرنا واجب ہے، انسان مامور بہ پر عمل کرے گا، منع کردہ چیز کو ترک کرے گا، اور حلال سے لطف اندوز ہوگا۔
دوسری قسم: جس چیز کا کونی طور پر فیصلہ کیا گیا۔
اگر وہ اللہ کا فعل ہے، جیسا کہ فقر، بیماری، قحط، ہلاکت وغیرہا، تو قبل ازیں بتایا جا چکا ہے کہ صحیح قول کی رو سے اس پر راضی ہونا سنت ہے واجب نہیں ہے۔
اگر وہ بندے کا فعل ہے، تو اس میں پانچ احکام واجب ہوں گے، واجب پر راضی رہنا واجب، مستحب پر مستحب، مباح پر مباح، مکروہ پر مکروہ اور حرام پر حرام ہے۔
اہل السنہ والجماعہ کی صفت کہ لوگوں کو مکارم اخلاق کی دعوت دینا
٭ مؤلف رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
((ویدعون الی مکارم الاخلاق ومحاسن الاعمال۔))
’’وہ لوگوں کو مکارم اخلاق اور محاسن اعمال کی دعوت دیتے ہیں ۔‘‘
شرح:… [مکارم الاخلاق]… یعنی پاکیزہ اور عمدہ اخلاق، کریم: ہر اس چیز کو کہتے ہیں جو اپنی ہم نوع چیزوں میں سب سے زیادہ عمدہ واشرف ہو۔ حضرت معاذ رضی اللہ عنہ سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد اسی قبیل سے ہے: ایاک و کرائم اموالہم۔ [1] اپنے آپ کو لوگوں کے عمدہ مال سے بچانا۔‘‘ یہ اس وقت کی بات ہے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اہل یمن سے زکوٰۃ وصول کرنے کا حکم فرمایا تھا۔
[الاخلاق]… خلق کی جمع ہے، اور یہ انسان کی اندرونی صورت سے عبارت ہے، مثلاً عادات وطبائع۔ اہل سنت اس بات کی دعوت دیتے ہیں کہ انسان کا اندرون عمدہ اور پاکیزہ ہو، وہ جو دو کرم اور شجاعت ودلیری کو پسند کرے، صبر
|