Maktaba Wahhabi

126 - 552
ہے اور اپنی مخلوق سے اوپر ہے۔ شیخ الاسلام فرماتے ہیں : اللہ تعالیٰ، اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور تابعین رحمہم اللہ کے کلام میں ایسی کوئی چیز موجود نہیں ہے، جو اس بات کی دلیل بن سکے کہ اللہ تعالیٰ نہ عرش پر ہے اور نہ آسمان پر۔ بلکہ ان کا کلام اس بات پر متفق ہے کہ اللہ ہر چیز کے اوپر ہے۔ عقل:…عقلی دلائل سے بھی علو ذات کا اثبات ہوتا ہے، ہر شخص جانتا ہے کہ علو صفت کمال ہے اور ایسی صفت کا اللہ تعالیٰ کے لیے اثبات واجب ہے، اس لیے کہ وہ صفات کمال سے متصف ہے۔ اسی لیے ہم کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اوپر ہوگا یا نیچے یا پھر محاذات میں ، آخری دونوں صورتیں ممتنع ہیں ۔ اسفل میں معنوی نقص ہے، محاذات سے مخلوق کے ساتھ مشابہت اور مماثلت لازم آتی ہے لہٰذا علو کے بغیر کوئی چارہ کار نہیں ہے۔ فطرت:… فطرت بھی علو ذات کی متقاضی ہے، جب بھی کوئی شخص اسے یا رب، یا رب کہہ کر پکارتا ہے تو اس کے دل میں علو کا خیال ضرور پیدا ہوتا ہے۔جہاں تک علو صفات کا تعلق ہے تو اس پر تمام اہل اسلام کا اجماع ہے۔ چھبیسویں صفت: اللہ تعالیٰ کی عظمت کا اثبات، اس لیے کہ ارشاد ہوتا ہے: ﴿اَ لْعَظِیْمُ﴾ ٭ مؤلف رحمہ اللہ فرماتے ہیں : (( وَلِہٰذَا کَانَ مَنْ قَرَأَ ہٰذِہِ الْآیَۃَ فِیْ لَیْلَۃٍ ؛ لَمْ یَزَلْ عَلَیْہِ مِنَ اللّٰہِ حَافِظٌ وَ لَا یَقْرَبُہُ شَیْطَانٌ حَتّٰی یُصْبِحَ۔)) ’’یہی وجہ ہے کہ شب میں یہ آیت پڑھنے والے پر اللہ کی طرف سے ایک نگہبان کا تقرر کیا جاتا ہے اور صبح ہونے تک شیطان اس کے قریب بھی نہیں آتا۔‘‘ شرح:… یہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی صحیح بخاری کی حدیث کا ایک حصہ ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے فرمایا سونے سے قبل آیۃ الکرسی: ﴿اَللّٰہُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ اَلْحَیُّ الْقَیُّوْمُ﴾ پڑھ لیا کریں ۔ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک نگہبان تمہارے ساتھ رہے گا اور صبح ہونے تک شیطان تمہارے قریب بھی نہیں آئے گا۔[1] اللہ تعالیٰ کے فرمان ﴿ہُوَ الْاَوَّلُ وَالْآخِرُ وَالظَّاہِرُ﴾ کی تفسیر ٭ مؤلف رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ((وَقَوْلُہُ سُبْحَانَہُ: ﴿ہُوَ الْاَوَّلُ وَالْآخِرُ وَالظَّاہِرُ وَالْبَاطِنُ وَہُوَ بِکُلِّ شَیْئٍ عَلِیْمٌ﴾ (الحدید: ۳) … ))
Flag Counter