Maktaba Wahhabi

367 - 552
﴿اِِنَّہٗ لَقَوْلُ رَسُوْلٍ کَرِیْمٍ o ذِیْ قُوَّۃٍ عِنْدَ ذِیْ الْعَرْشِ مَکِیْنٍ﴾ (التکویر: ۱۹۔۲۰) ’’یقینا یہ قرآن پیغام ہے فرشتے عالی مرتبت کا، جو صاحب قوت عرش والے کے پاس اونچے درجے والا ہے۔‘‘ پہلے رسول سے مراد محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں ، اور دوسرے سے جبرئیل امین۔ جواب: دونوں آیتوں کو اس بات پر محمول کرنا ممکن نہیں ہے کہ ان دونوں رسولوں نے قرآن کے ساتھ حقیقتاً کلام کیا۔ اور اس کا دونوں سے صدور ہوا، اس لیے کہ دو کلام کرنے والوں سے ایک کلام کا صدور ممکن نہیں ہوتا۔ قرآن اللہ کے کلام کی تفسیر و حکایت ہیں ٭ مؤلف رحمہ اللہ فرماتے ہیں : (( وَلَا یَجُوْزُ اِطْلَاقُ الْقَوْلِ بِاَنَّہُ حِکَایَۃٌ عَنْ کَلامِ اللّٰہِ اَوْ عِبَارَۃٌ۔)) ’’یہ کہنا درست نہیں کہ یہ اللہ کے کلام کی حکایت یا تعبیر ہے۔‘‘ شرح:…[ وَلَا یَجُوْزُ اِطْلَاقُ الْقَوْلِ] … یعنی علی الاطلاق یہ کہنا جائز نہیں ہے کہ قرآن کلام اللہ سے عبارت ہے، اور نہ ہی یہ کہنا جائز ہے کہ قرآن علی سبیل الاطلاق کلام اللہ کی حکایت ہے۔ کلابیہ قرآن مجید کو کلام اللہ کی حکایت کہتے ہیں ، جبکہ اشعریہ کے نزدیک قرآن کلام اللہ سے عبارت ہے۔ ان سب کا اس بات پر اتفاق ہے کہ مصحف میں موجود یہ قرآن کلام اللہ نہیں ہے، بلکہ یہ کلام اللہ کی حکایت ہے یا اس سے عبارت ہے اور دونوں میں فرق یہ ہے: حکایت کا مطلب ہے کہ گویا یہ معنی جو ان کے نزدیک کلام ہے اسے صدائے بازگشت کی طرح آئینہ کے ساتھ نقل کیا گیا۔ عبارت کا معنی یہ ہے کہ متکلم نے اپنے کلام نفسی کو تخلیق کردہ حروف اور اصوات کے ساتھ تعبیر کیا۔ قرآنِ مجید کو مطلقاً حکایت یا عبارت کہنا جائز نہیں ہے، مگر تفصیل کے وقت کہا جاسکتا ہے کہ قرآنِ مجید کو اس وقت پڑھنے والا کلام اللہ کی تعبیر کررہا ہے یا اس کی حکایت، اس لیے کہ اس کی طرف سے قرآن کا تلفظ کلام اللہ نہیں ہے۔ اسی قید کے ساتھ قرآنِ مجید کو کلام اللہ کی حکایت یا اس کی تعبیر کہنے میں کوئی حرج نہیں ہے مگر اس طرح علی سبیل الاطلاق کہنا جائز نہیں ہے۔ گویا مؤلف رحمہ اللہ نے یہ کہہ کر بڑی باریک بینی سے کام لیا: ’’لا یجوز اطلاق القول‘‘ کیونکہ اس کے لیے تقیید وتعیین ضروری ہے۔ قرآن کو لکھنا اور یاد کرنا وغیرہ اسے کلام اللہ سے خارج نہیں کرتا ٭ مؤلف رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ((بَلْ اِذَا قَرَاَہُ النَّاسُ اَوْ کَتَبُوْہُ فِی الْمَصَاحِفِ ؛ لَمْ یَخْرُجُ بِذٰلِکَ عَنْ اَنْ یَکُوْنَ کَلَامَ اللّٰہِ
Flag Counter