[لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الْاَرْضِ] … (لہ) خبر مقدم اور (ما) مبتداء موخر ہے، اس جملہ میں حصر ہے جس کا طریقہ تقدیم ماحقہ التاخیر ہے۔ لہمیں لام ملک کے لیے ہے۔ یعنی ملک تام بدون معارض ﴿مَا فِی السَّمٰوٰتِ﴾ یعنی فرشتے، جنت اور کتنی ہی ایسی اشیاء جن کا ہمیں علم نہیں ہے۔ ﴿وَمَا فِی الْاَرْضِ﴾ یعنی ہر طرح کی مخلوق، حیوان بھی اور غیر حیوان بھی۔
[السَّمٰوٰتِ] … کے لفظ سے متعدد آسمانوں کا پتہ چلتا اور قرآن میں ان کے سات ہونے کی اس طرح صراحت کی گئی ہے۔
﴿قُلْ مَنْ رَبُّ السَّمٰوٰتِ السَّبْعِ وَرَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ﴾ (المومنون: ۸۶)
’’پوچھو کہ ساتوں آسمانوں اور عرش عظیم کا مالک کون ہے؟‘‘
زمینوں کے سات ہونے کی طرف قرآن نے اشارہ کیا ہے اس کی صراحت نہیں کی، جبکہ سنت نے اس کی صراحت کر دی ہے۔ قرآن مجید میں ارشاد ہوتا ہے:
﴿اَللّٰہُ الَّذِیْ خَلَقَ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ وَّمِنَ الْاَرْضِ مِثْلَہُنَّ﴾ (الطلاق: ۱۲)
’’وہ اللہ ہی ہے جس نے سات آسمانوں کو پیدا کیا اور زمین بھی ویسی ہی۔‘‘
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص از راہ ظلم بالشت بھر زمین ہتھیا لے گا اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کے بدلے میں اسے سات زمینوں کا طوق پہنائے گا۔‘‘[1]
[مَنْ ذَا الَّذِیْ یَشْفَعُ عِنْدَہٗٓ اِلَّا بِاِذْنِہٖ ] … (مَنْ ذَا) اسم استفہام ہے، یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ (من) اسم استفہام ہے اور (ذا) ملغیٰ ہے مگر یہ کہنا صحیح نہیں ہے ایسی مثالوں میں (ذا) اسم موصول ہوا کرتا ہے، اس لیے کہ اس صورت میں اس جملہ کا یہ معنی ہوگا، من الذی الذی اور یہ غیر مستقیم ہے۔
شفاعت کی شرائط اور اس کا فائدہ
لغت میں شفاعت کا معنی ہے: طاق کو جفت بنانا۔ فرمان باری تعالیٰ ہے:
﴿وَالشَّفْعِ وَالْوَتْرِo﴾ (الفجر: ۳) ’’اور جفت اور طاق کی قسم۔‘‘
اس کا اصطلاحی معنی ہے: جلب منفعت یا دفع مضرت کے لیے کسی کا واسطہ بننا ہے۔ مثلاً نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے اہل موقف کے لیے یہ شفاعت کرنا کہ ان کا فیصلہ کر دیا جائے۔ دفع مضرت کی شفاعت اور اہل جنت کے لیے جنت میں داخل ہونے کی شفاعت کرنا جلب منفعت کی شفاعت ہے۔ (عِنْدَہٗٓ) یعنی اللہ کے ہاں (اِلَّا بِاِذْنِہٖ) یعنی بجز اس کے کہ اللہ اس کی اجازت دے دے۔ یہ آیت اثبات شفاعت کا فائدہ دیتی ہے جو کہ اللہ تعالیٰ کی اجازت سے مشروط ہے اگر اس شرط کو تسلیم نہ کیا جائے تو (اِلَّا) کے ساتھ استثناء لغو اور بے مقصد قرار پائے گا۔ اسے ﴿لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ…﴾ کے بعد ذکر کرنا
|