سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہما سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دو بیٹے اور چار بیٹیاں تھیں : آپ کے دو بیٹے قاسم اور عبداللہ تھے، عبداللہ کو طیب اور طاہر بھی کہا جاتا ہے ۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹیوں کے نام اس طرح سے ہیں : زینب، ام کلثوم، فاطمہ اور رقیہ، رضی اللہ عنہم ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سب سے بڑے بیٹے قاسم جبکہ سب سے بڑی بیٹی زینب ہیں ۔
[واَوّل من أمن بہ وعاضدہ علی أمرہ] … بلا شک سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہما آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر سب سے پہلے ایمان لائیں ، پہلی وحی کے نزول کے بعد جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس آئے اور انہیں غار حراء میں پیش آنے والے واقعہ سے آگاہ کیا، تو وہ کہنے لگیں :’’ہر گز نہیں ، اللہ کی قسم! اللہ آپ کو کبھی بے یارو مددگار نہیں چھوڑے گا‘‘ وہ آپ پر ایمان لائیں ، اور پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ورقہ بن نوفل کے پاس لے گئیں ، اور انہیں واقعہ کی تفصیل سے آگاہ کیا، جس پر ورقہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں فرمایا: یہ وہی ناموس ہے جو موسیٰ علیہ السلام پر اترا کرتا تھا۔[1]
ناموس: راز دان۔
اس طرح ورقہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لے آئے۔
اسی لیے ہم کہتے ہیں : آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر عورتوں میں سب سے پہلے خدیجہ رضی اللہ عنہما اور مردوں میں ورقہ بن نوفل ایمان لائے۔
[وعاضدہ علی أمرہ] … یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بصرہ مور مدد کی۔ سیرت نبوی کا بنظر غائر مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ اَم المومنین خدیجہ بنت خویلد رضی اللہ عنہا نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی جس قدر مدد کی وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کسی دوسری بیوی کا مقدر نہ بن سکی۔
[وکان لہا منہ المنزلۃ العالیۃ۔] …یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں ان کی موت کے بعد بھی یاد کیا کرتے، اور ان کی سہیلیوں کے پاس کوئی نہ کوئی چیز بھجوایا کرتے اور پھر فرماتے: ’’خدیجہ ایسی تھیں ، ایسی تھیں ، اور اللہ نے مجھے ان سے اولاد دی۔‘‘[2]
اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی زوجہ محترمہ سیدہ خدیجہ کی تعریف فرماتے اور انہیں اچھے لفظوں سے یاد فرماتے جو کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک ان کے عظیم مقام و مرتبہ کی دلیل ہے۔
سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے فضائل
٭ مؤلف رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
((والصدیقۃ بنت الصدیق التی قال فیہا النبی صلی اللہ علیہ وسلم : فضل عائشۃ علی النساء کفضل الثر ید علی سائر الطعام۔))
’’اور صدیقہ بنت صدیق رضی اللہ عنہا جن کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’عورتوں پر عائشہ رضی اللہ عنہا کو وہی فضیلت حاصل ہے جو ثرید کو دیگر کھانوں پر۔‘‘
|