Maktaba Wahhabi

414 - 552
نوکدار بڑے بڑے کانٹوں کے ساتھ ہوگا جو پل صراط پر معلق ہوں گے اور لوگوں کو ان کے اعمال کے حساب سے اُچک لیں گے۔ [ویلقی فی جہنم]… اس سے یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ جس آگ میں نافرمانوں کو پھینکا جائے گا اسی آگ میں ہی کفار کو بھی پھینکا جائے گا لیکن وہ انہیں کفار کے عذاب جیسا عذاب نہیں دے سکے گی، بلکہ بعض علماء تو یہاں تک کہتے ہیں کہ وہ ان کے لیے اس طرح ٹھنڈی اور سلامتی والی ہو جائے گی جس طرح ابراہیم علیہ السلام کے لیے ہوگئی تھی۔ مگر بظاہر ایسا نہیں لگتا۔ آتش جہنم گرم بھی ہوگی اور اذیت رساں بھی، البتہ اس کی حرارت ان کے لیے اس طرح نہیں ہوگی جس طرح کفار کے لیے ہوگی۔ پھر یہ بات بھی ہے کہ آگ بندہ مومن کے اعضاء سجود کو مس نہیں کر سکے گی۔ جیسا کہ یہ صحیح حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے،[1] اور اعضاء سجودیہ ہیں : پیشانی، ناک، ہتھیلیاں گھٹنے اور پیروں کے اطراف۔ ٭ مؤلف رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ((فمن مر علی الصراط دخل الجنۃ۔)) ’’جو شخص پل صراط سے گزر گیا وہ جنت میں داخل ہو جائے گا۔‘‘ شرح:…اس لیے کہ اسے نجات مل گئی۔ ٭ مؤلف رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ((فاذا عبروا علیہ وقفوا علی قنطرۃ بین الجنۃ والنار۔)) ’’جب لوگ پل صراط عبو کر جائیں گے انہیں جنت اور جہنم کے درمیان ایک پل پر ٹھہرا دیا جائے گا۔‘‘ شرح:…’’القنطرۃ‘‘ چھوٹا پل۔ علماء کا اس پل کے بارے میں اختلاف ہے کہ آیا یہ کوئی مستقل پل ہے یا جہنم کی پیٹھ پر نصب پل کا حصہ ہے۔ اس بارے میں ہمارے لیے (اللہ اعلم) کہنا ہی صائب ہے۔ ہمیں اس سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ ہمیں دلچسپی صرف اس بات سے ہے کہ لوگوں کو اس پر کھڑا کیا جائے گا۔ ٭ مؤلف رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ((فیقتص لبعضہم من بعض۔)) ’’بعض لوگوں کے لیے بعض سے قصاص لیا جائے گا۔‘‘ شرح:…یہ قصاص اس پہلے قصاص کے علاوہ ہے جو قیامت کے میدان میں ہوگا، اس لیے کہ یہ خاص قصاص ہے۔
Flag Counter