Maktaba Wahhabi

359 - 552
میں اضطراب پیدا ہو جاتا اور وہ اپنی جگہ سے ادھر ادھر ہو جاتے، یہ اللہ تعالیٰ ہی ہے، جس نے اپنی انہی قدرت اور طاقت سے انہیں اپنی جگہ چھوڑنے سے روک رکھا ہے، بلکہ اس نے تو یہاں تک فرما دیا: ﴿وَ لَئِنْ زَالَتَآ اِنْ اَمْسَکَہُمَا مِنْ اَحَدٍ مِّنْ بَعْدِہٖ﴾ (فاطر: ۴۱) ’’اور اگر وہ ٹل جائیں تو اس کے بعد انہیں کوئی بھی تھام نہیں سکے گا۔‘‘ اگر کوئی ستارہ اپنی جگہ سے ہٹ جائے تو کسی میں اسے روکنے کی طاقت نہیں ہے، پھر اگر ساتوں آسمان اور زمین اپنی اپنی جگہ سے سرک جائیں تو انہیں کون تھام سکے گا؟ انہیں وہ اللہ ہی تھامے ہوئے ہے جس نے انہیں پیدا کیا ہے، جو ہر شے کو کلمہ (کن) سے معرض وجود میں لا سکتا ہے، آسمانوں اور زمین کی بادشاہی اسی کے ہاتھ میں ہے۔ چوتھی بحث: ٭ مؤلف رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ﴿وَ یُمْسِکُ السَّمَآئَ اَنْ تَقَعَ عَلَی الْاَرْضِ اِلَّا بِاِذْنِہِ﴾ (الحج: ۶۵) ’’اور وہ تھامے ہوئے ہے آسمان کو یہ کہ وہ اس کی اجازت کے بغیر زمین پر گر نہ پڑے۔‘‘ شرح:…آسمان زمین کے اوپر ہے، واللہ العظیم، اگر اللہ نے اسے تھام نہ رکھا ہو تو وہ زمین پر گر پڑے، اس لیے کہ وہ بھاری بھر کم وجود ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿وَ جَعَلْنَا السَّمَآئَ سَقْفًا مَّحْفُوْظًا﴾ (الانبیاء: ۳۲) ’’اور ہم نے آسمان کو محفوظ چھت بنایا۔‘‘ اور دوسری جگہ آتا ہے: ﴿وَالسَّمَآئَ بَنَیْنٰہَا بِاَیْدٍ وَّاِِنَّا لَمُوْسِعُوْنَo﴾ (الذاریات: ۴۷) ’’اور آسمان کو ہم نے اپنی قوت سے بنایا اور یقینا ہم ضرور وسعت دینے والے ہیں ۔‘‘ اگر اللہ اسے نہ تھامے تو یقینا وہ زمین پر گر جائے اور اگر ایسا ہو تو وہ سب کچھ برباد کر کے رکھ دے۔ وہ عظیم ذات جس نے آسمانوں اور زمین کو سرکنے سے روک رکھا ہے اور اپنی اجازت کے بغیر آسمان کو زمین پر گرنے سے روک رکھا ہے، کیا اس کے بارے میں کوئی شخص یہ تصور کر سکتا ہے کہ آسمان اسے اٹھائے ہوئے ہے یا اس پر سایہ کیے ہوئے ہے؟ نہیں ، ہرگز نہیں ، اس کا کوئی بھی تصور نہیں کر سکتا۔ پانچویں بحث: ٭ مؤلف رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ﴿وَ مِنْ اٰیٰتِہٖٓ اَنْ تَقُوْمَ السَّمَآئُ وَ الْاَرْضُ بِاَمْرِہٖ﴾ (الروم: ۲۵)
Flag Counter