Maktaba Wahhabi

296 - 552
ہوں گے جسے دیکھ کر انہیں خوشی میسر آئے۔ برے ساتھیوں کو دیکھنا بھی اسی زمرے میں آتا ہے جنہیں جہنم میں عذاب دیا جارہا ہوگا، جیسے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿فَاَقْبَلَ بَعْضُہُمْ عَلٰی بَعْضٍ یَتَسَائَ لُوْنَo قَالَ قَائِلٌ مِّنْہُمْ اِِنِّی کَانَ لِیْ قَرِیْنٌo یَقُوْلُ اَئِنَّکَ لَمِنَ الْمُصَدِّقِیْنَo ئَ اِذَا مِتْنَا وَکُنَّا تُرَابًا وَعِظَامًا اَئِنَّا لَمَدِیْنُوْنَo﴾ (الصافات: ۵۰۔ ۵۳) ’’ان میں سے ایک کہنے والا کہے گا، میرا ایک ہم نشین تھا جو کہا کرتا تھا کہ کیا تو بھی مر کر دوبارہ اٹھنے کی تصدیق کرنے والوں میں ہے، کیا جب ہم مر جائیں گے اور مٹی اور ہڈیاں بن جائیں گے تو کیا ہمیں دوبارہ زندہ کر کے بدلہ دیا جائے گا۔‘‘ پھر وہ اپنے ساتھیوں سے کہے گا:﴿ہَلْ اَنْتُمْ مُّطَّلِعُوْنَo﴾ (الصآ فات: ۵۴) ’’کیا تم جھانک کر دیکھنا چاہتے ہو؟‘‘﴿ہَلْ﴾ تشویق کے لیے ہے، پھر جب وہ اس ہم نشین کو جھانک کر دیکھے گا۔ ﴿فَرَآہُ فِیْ سَوَائِ الْجَحِیْمِ﴾ (الصآفات: ۵۵) ’’تو اسے جہنم کے وسط میں دیکھے گا۔‘‘ سبحان اللہ! یہ مومن شخص اعلیٰ علیین میں ہوگا اور اس کا ہم نشین جہنم کی اتھاہ گہرائیوں میں ، مگر وہ اس قدر دوری کے باوجود اسے دیکھ لے گا۔ اہل جنت کی نظر اہل دنیا کی نظر جیسی نہیں ہوگی، جنت میں انسان دو ہزار سال کی مسافت سے دیکھ لے گا، وہ دور سے دور چیز کو بھی قریب سے قریب چیز کی طرح دیکھ سکے گا جو کہ جنت کی نعمتوں کے کمال کا ایک پہلو ہے، اگر جنتی شخص کی نظر اس کی دنیا میں نظر جیسی ہوتی تو وہ جنت کی نعمتوں سے پوری طرح لطف اندوز نہ ہو سکتا، اس لیے کہ اس صورت میں وہ قریبی چیزیں ہی دیکھ پاتا اور ان میں سے بھی زیادہ تر اس پر مخفی رہتیں ۔پھر وہ اس سے مخاطب ہو کر کہے گا: ﴿تَاللّٰہِ اِِنْ کِدْتَّ لَتُرْدِیْنِ﴾ (الصافات: ۵۶)’’اللہ کی قسم تو تو قریب تھا کہ مجھے بھی ہلاک کر دیتا۔‘‘ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ اسے گمراہ کرنے کی ہمیشہ کوشش کرتا رہتا تھا اسی لیے فرمایا: ﴿اِِنْ کِدْتَّ﴾ یعنی بیشک تو قریب تھا۔ ﴿اِِنْ﴾ مثقلہ نہیں بلکہ مخففہ ہے۔ ﴿وَلَوْلَا نِعْمَۃُ رَبِّیْ لَکُنْتُ مِنَ الْمُحْضَرِیْنَo اَفَمَا نَحْنُ بِمَیِّتِیْنَo﴾(الصافات: ۵۷۔۵۸) ’’اور اگر مجھ پر میرے رب کی مہربانی نہ ہوتی تو میرا شمار بھی جہنم میں حاضر کیے گئے لوگوں میں ہوتا، کیا ہم مرنے والے نہیں ہیں ؟‘‘ گزشتہ زمانوں میں لوگ اس قسم کے امور میں بحث کیا کرتے تھے کہ بھلا اونچے مکان میں موجود شخص نیچے موجود شخص سے کس طرح مخاطب ہو سکتا اور اسے کس طرح دیکھ سکتا ہے؟ مگر عصر حاضر میں انسان کی بنائی ہوئی ایسی چیزیں معرض وجود میں آگئی ہیں جن کی مدد سے انسان بہت دور بیٹھے دوسرے انسان سے بات بھی کر سکتا ہے اور اسے دیکھ بھی سکتا ہے۔
Flag Counter