وَقَالَ هَـٰذَا يَوْمٌ عَصِيبٌ ﴿٧٧﴾ وَجَاءَهُ قَوْمُهُ يُهْرَعُونَ إِلَيْهِ وَمِن قَبْلُ كَانُوا يَعْمَلُونَ السَّيِّئَاتِ ۚ قَالَ يَا قَوْمِ هَـٰؤُلَاءِ بَنَاتِي هُنَّ أَطْهَرُ لَكُمْ ۖ فَاتَّقُوا اللَّـهَ وَلَا تُخْزُونِ فِي ضَيْفِي ۖ أَلَيْسَ مِنكُمْ رَجُلٌ رَّشِيدٌ ﴿٧٨﴾ قَالُوا لَقَدْ عَلِمْتَ مَا لَنَا فِي بَنَاتِكَ مِنْ حَقٍّ وَإِنَّكَ لَتَعْلَمُ مَا نُرِيدُ ﴿٧٩﴾ قَالَ لَوْ أَنَّ لِي بِكُمْ قُوَّةً أَوْ آوِي إِلَىٰ رُكْنٍ شَدِيدٍ ﴿٨٠﴾ قَالُوا يَا لُوطُ إِنَّا رُسُلُ رَبِّكَ لَن يَصِلُوا إِلَيْكَ ۖ فَأَسْرِ بِأَهْلِكَ بِقِطْعٍ مِّنَ اللَّيْلِ وَلَا يَلْتَفِتْ مِنكُمْ أَحَدٌ إِلَّا امْرَأَتَكَ ۖ إِنَّهُ مُصِيبُهَا مَا أَصَابَهُمْ ۚ إِنَّ مَوْعِدَهُمُ الصُّبْحُ ۚ أَلَيْسَ الصُّبْحُ بِقَرِيبٍ ﴿٨١﴾فَلَمَّا جَاءَ أَمْرُنَا جَعَلْنَا عَالِيَهَا سَافِلَهَا وَأَمْطَرْنَا عَلَيْهَا حِجَارَةً مِّن سِجِّيلٍ مَّنضُودٍ ﴿٨٢﴾ مُّسَوَّمَةً عِندَ رَبِّكَ ۖ وَمَا هِيَ مِنَ الظَّالِمِينَ بِبَعِيدٍ ﴿٨٣﴾ وَإِلَىٰ مَدْيَنَ أَخَاهُمْ شُعَيْبًا ۚ قَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُوا اللَّـهَ مَا لَكُم مِّنْ إِلَـٰهٍ غَيْرُهُ ۖ وَلَا تَنقُصُوا الْمِكْيَالَ وَالْمِيزَانَ ۚ إِنِّي أَرَاكُم بِخَيْرٍ وَإِنِّي أَخَافُ عَلَيْكُمْ عَذَابَ يَوْمٍ مُّحِيطٍ ﴿٨٤﴾ وَيَا قَوْمِ أَوْفُوا
ہو، پھر اگر میں اس کی نافرمانی کروں تو اللہ (کے عذاب) سے میری مدد کون کرے گا؟ تم تو میرا نقصان ہی بڑھا رہے ہو۔ اور اے میری قوم! یہ اللہ کی اونٹنی تمھارے لیے بطور نشانی ہے، لہٰذا تم اسے چھوڑ دو کہ کھاتی (چرتی) پھرے اللہ کی زمین میں اور تم اسے برائی سے نہ چھونا، ورنہ تمھیں جلد عذاب پکڑ لے گا۔ پھر انھوں نے اس کی کوچیں کاٹ ڈالیں، تو (صالح نے) کہا: تم اپنے گھروں میں تین دن فائدہ اٹھا لو۔ یہ ایسا وعدہ ہے جس میں جھوٹ نہیں بولا گیا۔ پھر جب ہمارا حکم (عذاب)آگیا تو ہم نے صالح اور اس کے ساتھ ایمان لانے والوں کو اپنی رحمت سے نجات دی اور اس (قیامت کے) دن کی رسوائی سے بھی(نجات دی)،بے شک آپ کا رب، وہی ہے نہایت قوی، بہت زبردست۔ اورجن لوگوں نے ظلم کیا تھا انھیں زبردست چیخ نے آپکڑا، پھر وہ اپنے گھروں میں اوندھے پڑے رہ گئے۔ جیسے کبھی ان میں بسے ہی نہ تھے۔ آگاہ رہو ! بے شک ثمود(قوم) نے اپنے رب کا انکار کیا۔ سن لو! پھٹکار (لعنت) ہے ثمود کے لیے۔ اور البتہ تحقیق ہمارے قاصد (فرشتے) ابراہیم کے پاس خوشخبری لے کر آئے۔ انھوں نے کہا: (آپ پر) سلام ہو۔ ابراہیم نے کہا: (تم پر بھی) سلام ہو۔ پھر دیر کیے بغیر وہ ایک بھنا ہوا بچھڑا لے آیا، پھر جب اس نے دیکھا کہ ان کے ہاتھ اس (بچھڑے) کی طرف نہیں
|